Book Name:Aqa Kareem ﷺ Ka Safre Mairaaj

چشمِ  سَر نے حق کو دیکھا    دل نے حق کو حق ہی جانا

اے حقّانی صورت والے   تم پر لاکھوں سلام

تم  پر   لاکھوں   سلام

(سامانِ بخشش،ص۸۰ تا۸۳)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

سُبْحٰنَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ!سُنا آپ نے!رسولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا سَفرِ معراج کس قدر عظمتوں اور عنایتوں سے بھرپور تھا،جس میں قدم قدم پر رحمتِ عالَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ربِّ کریم کی کئی عظیم الشان نشانیاں مُلاحَظہ فرمائیں،یہ بھی معلوم ہوا کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے سینۂ مبارکہ کو عظیمُ الشان پانی یعنی زم زم شریف سے غسل دے کر اُس میں حکمت کو بھرا گیا۔ممکن ہے کسی کے دل میں یہ خیال پیدا ہو کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے جسمِ اَطہر کو غُسْل دینے کے لئے دیگر پانیوں کے بجائےزَم زَم شریف کو ہی کیوں منتخب فرمایا؟حکیمُ الامّت حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہاِس کی حکمت کو بَیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:حُضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ حضرت اُمِّ ہانی بنتِ ابی طالب رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا  کے گھر سو رہے تھے،مَلائکہ(فِرِشتے) یہاں سے جَگا کر آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کوحَطیمِ کعبہ میں لائے ،ابھی تک آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر اُونگھ طاری تھی پھر یہاں غُسْل دیا ،دُنیاوی دولہا کے جسم کو غُسْل دیا جاتا ہے،حُضورِ انور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ایسے انوکھےدولہا ہیں کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے دل کو بھی غُسْل دیا گیا۔آبِ زَمْ زَم دوسرے پانیوں(Waters)سے افضل ہے کہ حضرت سَیِّدُنا اسماعیل عَلَیْہِ السَّلامُ کے قدم سے جاری ہوا ہے،