Book Name:Aqa Kareem ﷺ Ka Safre Mairaaj

جبریلِ امین  بُراق لئے جنت سے زمیں پر آپہنچے                          بارات فرشتوں کی آئی معراج کو دولہا جاتے ہیں

ہے خُلد کا جوڑا زیبِ بدن رحمت کا سجا سہرا سَر پر                        کیا خوب سُہانا ہے منظر معراج کو دولہا جاتے ہیں

یہ عزّ و جلال اللہ! اللہ!یہ اَوج و کمال اللہ! اللہ!                      یہ حُسن وجمال اللہ! اللہ! معراج کو دولہا جاتے ہیں

(وسائل بخشش مرمم،ص۲۸۶-۲۸۷)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

جنت کا مشاہدہ

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!سفر معراج میں رحمتِ عالَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے جہاںاللہ پاک کی دیگر کئی بڑی بڑی نشانیوں کو دیکھا،وہیں اِس مبارَک سفر(Journey)کی ایک خاص بات یہ بھی تھی کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ربِّ کریم کی ایک عظیمُ الشّان نشانی یعنی  جنّت اور وہاں موجود نعمتوں کو بھی اپنی مبارک آنکھوں سے مُلاحَظہ فرمایا۔آئیے!سنیں کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے وہاں کیا کیا مُلاحَظہ فرمایا،چنانچہ

عالیشان جنّتی محل

حضرت سَیِّدُنا علیُّ المرتضیٰ،شیرِِخدا رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  سے روایت ہے کہ ایک بار امیر ُالمؤمنین حضرت سَیِّدُنا عُمَر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے بارگاہِ رِسالت میں عَرْض کی:یا رَسُوْلَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ!مجھے بھی بتائیے کہ معراج کی رات آپ نے جنّت میں کیا کیا دیکھا؟ سرکارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے اِرْشاد فرمایا:اے اِبنِ خطّاب!اگر میں تمہارے درمیان اِتنا عَرصہ رہوں جتنا عَرصہ حضرت نُوح عَلَیْہِ السَّلَام اپنی قوم میں رہے اور  پھر میں   تمہیں   وہ جنّتی واقعات و مشاہَدات بتاؤں   توبھی وہ ختم نہ ہوں۔لیکن اے عُمَر! جب تم نے مجھ سے یہ پوچھ ہی لیا ہے کہ مجھے بھی جنت کے بارے میں   بتائیے