Book Name:Gaflat Ka Anjaam

فانی دنیا کے پیچھے آخرت کے گھرکی باقی رہنے والی نعمتوں کی پروا ہ نہ کی۔( خازن، المنافقون، تحت الآیۃ: ۹، ۴/۲۷۴، مدارک، المنافقون، تحت الآیۃ: ۹، ص۱۲۴۵، ملتقطاً)

     افسوس  صدا فسوس! آج  مسلمانوں کی عملی حالت  بڑی خستہ ہوتی جارہی ہے ۔مال  کی فراوانی کی  دُھن میں مگن  اور حُصولِ مال کی خاطِر ہم مختلِف مَمالِک  کا سفر تو کرتے ہیں مگر چند قدموں کے فاصلے پر  مسجِد کی حاضِر ی سےکتراتے ہیں ،اپنے مکانات کی ڈیکوریشن  (Decoration)  پر پانی  کی  طرح   پیسہ تو بہاتے ہیں مگر راہِ خدا میں خَرچ کرنےسےجی چُراتے ہیں  حتّٰی کہ  بعض لوگ فرض ہونے کے باوجود  زکوٰۃ کی ادائیگی بھی نہیں کرتے،دولت میں اِضافے کیلئے مختلف گُر تواپنائے جاتے ہیں مگر نیکیوں  میں   بَرکت   کے معاملے میں سستی سے کام لیتے ہیں ۔ یادرکھئے! ابھی وقت ہے غفلت سےبیدارہوکر  ہمیں فوراً توبہ کرلینی چاہئے،کہیں ایسانہ ہوکہ  موت  اچانک  روشنیوں سےجگمگاتے کمرےمیں آرام دِہ  بستر سے اُٹھا کر  کیڑے  مکوڑوں سے بھری  اندھیری قبر میں سُلادے اور پھر چِلّاتے رَہ  جائیں کہ اے مالک! مجھے  دوبارہ دنیا  میں بھیج دے وہاں جا کر تیری  خوب عبادت کروں گا،اپناسارا مال تیری راہ میں لُٹا دوں گا،پانچوں نَمازیں  باجماعت مسجِد کی پہلی صَف میں تکبیرِ  اُولیٰ کے ساتھ اَدا کروں گا یادرکھئے! اس وقت کی  چیخ وپکارہمیں کوئی فائدہ نہ دےگی کیونکہ  قرآنِ پاک  اس بارےمیں پہلےہی  سےخبردار کر چکا  ہے۔چُنانچِہ پارہ28 سُوْرَۃُ الْمُنافِقُوْن کی آیت   10اور11میں ارشادِ رَبُّ الْعزت ہے :

وَ اَنْفِقُوْا مِنْ مَّا رَزَقْنٰكُمْ مِّنْ قَبْلِ اَنْ یَّاْتِیَ اَحَدَكُمُ الْمَوْتُ فَیَقُوْلَ رَبِّ لَوْ لَاۤ اَخَّرْتَنِیْۤ اِلٰۤى اَجَلٍ قَرِیْبٍۙ-فَاَصَّدَّقَ وَ اَكُنْ مِّنَ الصّٰلِحِیْنَ(۱۰)وَ لَنْ یُّؤَخِّرَ اللّٰهُ نَفْسًا اِذَا

تَرْجَمَۂ کنزالایمان:اورہمارےدیئےمیں سےکچھ ہماری راہ میں خرچ کروقبل اس کےکہ تم میں کسی کو موت آئے  پھرکہنےلگے،اےمیرےرَبّ!تُونے مجھے تھوڑی مدّت  تک کیوں مُہْلَت نہ دی کہ میں صَدَقہ دیتا اور نیکوں میں