Book Name:Aey Kash Fuzol Goi Ki Adat Nikal Jay

جہنّم(Hell) میں داخل کئےجائیں گے ،جیساکہ

بُری بات دوزخ میں اوندھے منہ گرائے گی!

 حضرت سیِّدُناعُبادہ بن صامِت رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہسےروایت ہےاللّٰہ کےپیارےحبیبصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَـیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ایک روزگھرسےباہرتشریف لائےاورسُواری پرسُوار ہوئے توحضرت سیِّدُنامُعاذبن جَبَل رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ نےعرض کی: یَارَسُوْلَ اللہ کون ساعمل سب سےافضل ہے؟آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَـیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اپنے مُبارک منہ کی طرف اشارہ کرکے ارشادفرمایا:نیکی کی بات کے علاوہ خاموش رہنا۔ عرض کی: ہم زبان سے جوکچھ بولتے ہیں کیااس پراللہپاک ہماری پکڑ فرمائے گا؟ تو سرکارِ دوجہاں صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَـیْہِ  وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ان کی ران پر ہاتھ مارتے ہوئے ارشادفرمایا:اے مُعاذ! زبانوں کاکہا ہوا ہی لوگوں کو اوندھے مُنہ  جہنم  میں گرائے گا۔تو جو اللہ کریم اور آخرت کے دن پرایمان  رکھتا ہے اُسے چاہئے کہ اچھی بات کرے یا بُری بات سے خاموش رہے۔(پھرارشاد فرمایا:) اچھی بات کہو فائدے میں رہو گے اور بُری باتوں سے خاموش رہو سلامت رہو گے۔

(مستدرک حاکم، کتاب الادب، قولواخیرا تغنموا۔۔۔الخ ، ۵/ ۴۰۷، حدیث:۷۸۴۴، بتغیرقلیل)

فضول اور بیکار باتوں کے بدلے

کروں کاش! ہر دم مدینے کی باتیں

                                                                        (وسائل ِبخشش مرمم،۲۷۳)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                   صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

بے فائدہ گفتگو کی تعریف: