Book Name:Aey Kash Fuzol Goi Ki Adat Nikal Jay

بارے میں یہ سوال بہت خطرناک ہے اس کا جواب عموماً بلا اجازتِ شرعی کچھ اس طرح گناہوں بھرا ملتا ہے کہ ہمارا مکان مالک بہت سخت مزاج ہے ۔بے رحم ہے اور خَردماغ ہے،کرائے میں ایک دن کی  بھی تاخیر برداشت نہیں کرتا ۔یادرکھئے! یہ سب غیبت کے زُمْرے میں آتا ہے اور کسی مسلمان کی غیبت کرنا  خود کو ہلاکت میں مبتلا کرناہے  چنانچہ" غیبت کی تباہ کاریاں" صفحہ 26 پرہے : غیبت ایمان کو کاٹ کر رکھ دیتی ہے *غیبت بُرے خاتمے کا سبب ہے*بکثرت غیبت کرنے والے کی دُعا قبول نہیں ہوتی *غیبت سے نَماز روزے کی نورانیَّت چلی جاتی ہے *غیبت سے نیکیاں برباد ہوتی ہیں* غیبت نیکیاں جلا دیتی ہے *غیبت کرنے والا توبہ کر بھی لے تب بھی سب سے آخِرمیں جنَّت میں داخِل ہوگا، اَلغَرض غیبت گناہِ کبیرہ، قطعی حرام اور جہنَّم میں لے جانے والاکام ہے۔

مجھے غیبت وچغلی و بد گمانی

کی آفات سے تُو  بچا یا الٰہی

(وسائلِ بخشش،ص۱۰۱)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                   صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

 (4)کُفریات   بول دیتا ہے :

میٹھے میٹھےاسلامی بھائیو!فی زمانہ  علم سے دُوری کی وجہ سےبعض لوگ اس قدر بے لگام  ہوتے جارہے ہيں کہ جو مُنہ میں آتا ہے فوراً  بک ديتے ہيں لمحہ بھر بھی نہيں سوچتے کہ ہم کياکہہ رہے ہیں ؟ فضول گوئی  کی یہ عادت آدمی کو نہ بولنےکا بُلواتی اور ناکوں چنےچَبواتی ہےاوربعض اوقات بندہ اپنی زبان