Book Name:Aey Kash Fuzol Goi Ki Adat Nikal Jay

            یاد رکھئے !بسااوقات ہم اپنی آوازریکارڈ کرکے جب کسی کو بھیجتے ہیں، مثلاًواٹس ایپ(Whatsapp) کے ذریعے کوئی بات کسی تک پہنچادی،لیکن بعد میں غورکرتے ہیں کہ جو بات میں نے کہی تھی،مجھے نہیں کرنی چاہئے تھی،یا جو نہ کہنے والا تھا وہ بھی میں نے کہہ دِیا،اب بات نکل جانے کے بعدشرمندگی کی وجہ سے اُسے فوراًحذف (Delete)کردیتے ہیں کہ اُس کے سننے سے پہلے ہی  حذف(Delete) ہو جائے،یاد رکھئے! اگرچہ وہ بات موبائل سے یا کسی اورطریقے سے حذف(Delete) تو ہو جائے گی مگرہمارے نامۂ اعمال میں تو لکھی رہ جائے گی۔لہٰذاہمیں یہ مدنی سوچ بنانی چاہئے  کہ ہم پہلے غورکریں کہ مجھے بولنا کیا ہے!آئیے !مل کر نعرہ لگاتے ہیں:

پہلے تولو!!! بعد میں بولو۔۔   پہلے تولو!!! بعد میں بولو۔۔    پہلے تولو!!! بعد میں بولو

یاد رکھئے ! ہماری زبان سے  نکلا ہوا ایک  ایک حرف  اللہکریم کے معصوم   فرشتے  لکھتے  ہیں،  جیساکہ  پارہ 26 سُوْرَۂ قٓ کی آیت نمبر 18 میں ارشادِ ربِّ کریم ہے:

مَا یَلْفِظُ مِنْ قَوْلٍ اِلَّا لَدَیْهِ رَقِیْبٌ عَتِیْدٌ(۱۸)

ترجَمۂ کنز الایمان:کوئی بات وہ زبان سے نہیں نکالتا کہ اس کے پاس ایک مُحافظ تیار نہ بیٹھا ہو

تم پر کچھ نگہبان ہیں:

      حضرت سیِّدُناعطاء بن اَبی رَباحرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہارشادفرماتےہیں:تم سے پہلےکےلوگ فُضُول کلام ناپسند کرتے تھےاور ان کے نزدیک قرآن وسُنَّت،نیکی کی دعوت دینے، بُرائی سے منع کرنے اور دُنیاوی زندگی کی ضرورت کے علاوہ ہر کلام فضول تھا،کیا تمہیں اس بات کا علم نہیں ہے کہ بے شک تم پر کچھ مُعَــزّز   لکھنے والےنگہبان ہیں جن میں ایک داہنےبیٹھا اور ایک بائیں،کوئی بات وہ زبان سے نہیں نکالتا کہ