Book Name:Aey Kash Fuzol Goi Ki Adat Nikal Jay

       میٹھےمیٹھےاسلامی  بھائیو!یقیناً زبان (Tongue) اللہ پاک کی عظیم نعمتوں میں سے ایک نعمت ہے، جو اس نعمت کااچھااستعمال کرتا ہےتواس سے دُنیا میں بھی فائدہ  اُٹھاتا ہےاور آخرت میں بھی اس کی برکتیں دیکھےگا۔لیکن جواپنی زبان کوکھُلی آزادی دے کراس کی لگام ڈِھیلی چھوڑدیتاہےتووہ دنیاو آخرت میں  ذِلَّت ورُسوائی کا مُنہ دیکھتا ہے ۔آج ہم زبان کی حفاظت سے مُتَعَلِّق مختلف مدنی پُھول سُننے کی سعادت حاصل کریں گے،آئیے ! سب سے پہلے ایک ایمان افروز حکایت سُنتےہیں ،چنانچہ 

حضرت سَیِّدُناعُمربن سُلَیمرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہفرماتےہیں:ایک مرتبہ حضرتِ سَیِّدُنا عیسیٰ  عَلَیْہِ السَّلَام  اپنے حوّاریوں کے  پاس  اس حالت میں تشریف لے گئے کہ آپ عَلَیْہِ السَّلَام  کے جسمِ اَنور پر اُون کا جُبَّہ تھا۔ننگے پاؤں تھے اورسر پربھی کوئی کپڑا وغیرہ نہیں تھا اورآنکھوں سے آنسورَواں تھے،بُھوک (Hunger)کی وَجہ سے آپ عَلَیْہِ السَّلَام  کا رَنگ مُتغَیَّر (تبدیل)ہوگیا تھا اور پیاس کی شِدّت سے ہونٹ بالکل خُشک ہوچکے تھے۔آپ نےاپنے حَواریوں کوسلام کیااور کچھ نصیحتیں کرنے کے بعد زَبان کی حفاظت  کے بارے میں مدنی پُھول لُٹاتے ہوئے ارشادفرمایا:اے لوگو!  تم فُضول گوئی سے بچتے رہو،کبھی بھی ذِکرُ اللہ کے علاوہ اپنی زبان سے کوئی لفظ نہ نکالو، ورنہ تمہارے  دل سَخت ہوجائیں گے، بے شک دل نَرم ہوتے ہیں لیکن فُضول گوئی اِنہیں سَخت کردیتی ہےاور جس شخص کا دل سَخْت ہوجائے، وہ اللہ پاک کی رَحْمت سے محروم ہوجاتا ہے۔ (عیون الحکایات، ۱/۱۸۵ملتقطا) آئیے!دُعا کرتے ہیں:

بولوں نہ فضول اور رہیں نیچی نگاہیں                            آنکھوں کا زباں کا دے خدا قفلِ مدینہ

دوزخ کی کہاں تاب ہے کمزور بدن میں                             ہر عضو کا عطارؔ لگا قفلِ مدینہ