Book Name:Nigahon ke Hifazat kijiye

نِگاہ کی اہمیت

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! بدقسمتى سے جس طرح آدمى بولنے مىں بے باک ہے،اسى طرح  دىکھنے مىں بھى بے باک ہے، اسے احساس تک نہىں کہ دىکھنابھی  اىک ایساعمل ہے جواس کے لىے ثواب یا عذاب کا باعث بن سکتا ہے ۔مثلاً اگر اپنى ماں کو محبت بھرى نظر سے دىکھتا ہے تو اىک مقبول حج کا ثواب ملتا ہے اوراگر غىر محرم کو شَہْوَت کے ساتھ دىکھتا ہے تو عذابِ نار کا حق دار بنتا ہے کیونکہ غیر محرم عورت کو دیکھنا انسان کا نہیں شیطان کا کام ہے۔ جیسا کہ

 حضرت سیِّدُنا عبدُﷲ بن مَسْعُود رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبیِ پاک صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ ذی وَقار ہے:اَلْمَرْاَةُ عَوْرَةٌ فَاِذَا خَرَجَتْ اِسْتَشْرَفَهَا الشَّيْطَانُعورت عورت (یعنی چھپانے کی چیز)ہے جب وہ نکلتی ہے تو شیطان اسے جھانک جھانک کر دیکھتا ہے۔(ترمذی،کتاب الرضاع،باب:۱۸،۲/۳۹۲،حدیث:۱۱۷۶)

حُجَّةُ الْاِسْلَام حضرت سیِّدُنا امام محمد غزالی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالوَالِی فرماتے ہیں: جو آدمی اپنی آنکھوں کو بند کرنے پر قادر نہیں ہوتا وہ اپنی شرمگاہ کی بھی حفاظت نہیں کرسکتا۔(احیا ء علوم الدین،کتاب کسرالشھوتین،۳ /۱۲۵)

دیدے ’’قفلِ مدینہ‘‘ آنکھوں کا                                   واسطہ چار یار کا یاربّ

(وسائل بخشش مرمم،ص۸۱)

نظر کی حفاظت کی اہمیت کا اندازہاس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ قرآنِ پاک میں اس کے بارے میں بڑا واضح حکم ارشاد ہوا ہے،چنانچہ

پارہ 18سورۂ نورکی آیت نمبر30میں ارشادِ ربانی ہے:

قُلْ لِّلْمُؤْمِنِیْنَ یَغُضُّوْا مِنْ اَبْصَارِهِمْ (پ۱۸، النور: ۳۰)

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:مسلمان مردوں کو حکم دو اپنی نگاہيں