Book Name:Nigahon ke Hifazat kijiye

بدنگاہی کی سزا بسا اوقات دنیا کے اندر ہی مل جاتی ہے،٭بدنگاہی انسان کو دنیا و آخرت میں ذلیل و رُسوا کروانے کا سبب ہے،٭بدنگاہی کرنے والے عجیب سی بے سکونی میں مبتلا رہتے ہیں۔

اللہ کریم تمام مسلمانوں کو بدنگاہی و بے پردگی کی تباہ کاریوں سے محفوظ فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                              صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!بَیان کو اِخْتِتام کی طرف لاتے ہوئے سُنّت کی فضیلت،چند سُنّتیں اور آداب بَیان کرنے کی سَعَادَت حاصِل کرتا ہوں۔رسولِ پاک صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنّت نشان ہے:جس نے میری سنّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔([1])

سُنَّتیں عام کریں دِین کا ہم کام کریں

 

نیک ہوجائیں مُسَلمان مدینے والے

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                              صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

زینت کی سُنّتیں اور آداب

آئیے!مکتبۃُ المدینہ کی کتاب”سُنّتیں اور آداب“صَفْحہ نمبر78سے زِیْنَت کی سُنّتیں اور آداب سُنتے ہیں:٭انسان کے بالوں کی چوٹی بنا کر عورَت اپنے بالوں میں گوندھے،یہ حرام ہے۔حدیثِ مبارَک میں اُس پر لَعنت آئی بلکہ اُس پر بھی لَعنت آئی ہے جس نے کسی دوسری عورَت کے سر میں انسانی بالوں کی چوٹی گوندھی۔(درمختار،کتاب الحظروالاباحۃ،باب فی النظرِ والمس،۹/۶۱۴تا ۶۱۵ )٭اگر وہ بال جس کی چوٹی بنائی گئی خود اُس عورَت کے اپنے بال ہیں جس کے سر میں جوڑی گئی جب بھی ناجائز ہے۔(درمختار، کتاب الحظروالاباحۃ،ج۹،ص۶۱۴تا ۶۱۵) ٭بعض لوگ لڑکوں کے بھی کان چھدواتے ہیں او ربالی


 

 



[1] مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،الفصل الثانی،۱/۵۵،حدیث:۱۷۵