Book Name:Maraz Se Qabr Tak

ہیں۔فَرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ’’نِـيَّةُ الْمُؤْمِنِ خَـیـْرٌ مِّـنْ عَمَلِهٖ‘‘مُسَلمان کی نِیَّت اُس کے عَمَل سے بہتر ہے۔([1])

دو مَدَنی پھول:(۱)بِغیر اَچّھی نِیَّت کے کسی بھی عَمَلِ خَیْر کا ثَوَاب نہیں مِلتا۔

                 (۲)جِتنی اَچّھی نیّتیں زِیادہ،اُتنا ثواب بھی زِیادہ۔

بَیان سُننے کی نیّتیں

نگاہیں نیچی کئے خُوب کان لگا کر بَیان سُنُوں گا۔٭ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تَعْظِیم کی خاطِر جہاں تک ہو سکا دو زانو بیٹھوں گا۔٭ضَرورَتاً سِمَٹ سَرَک کر دوسرے کے لئے جگہ کُشادہ کروں گا۔ ٭دَھکّا وغیرہ لگا تو صَبْر کروں گا،گُھورنے،  جِھڑکنے اوراُلجھنے سے بچوں گا۔٭صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ، اُذْکُرُوااللّٰـہَ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ  وغیرہ سُن  کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والوں کی دل جُوئی کے لئے بُلند آواز سے جواب دوں گا۔٭ بَیان کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گا ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                              صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم نے عیادت فرمائی

حضرتِ  سَیِّدُنا حصین بن وَحوَح انصاریرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُفرماتے ہیں کہ حضرت سَیِّدُناطلحہ بن براء رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُبیمارہوئےتواُمَّت کےغمخوار،مکی مدنی سرکارصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم ان کی عیادت کیلئے تشریف  لائے،حا لانکہ سردی کا موسم تھا اور آسمان پر بادل چھائے ہوئے تھے، واپسی پر حضرت طلحہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکےگھروالوں سےفرمایاکہ اب ان کاآخری وقت معلوم ہوتاہے، مجھےخبرکردیناکہ میں ان کی نمازِ جنازہ  پڑھوں اوران کی تجہیز(دفن کیلئے تیارکرنے ) میں جلدی کرنا۔حضورِاقدسصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم


 

 



[1] معجم کبیر،سہل بن سعد الساعدیالخ،۶/۱۸۵،حدیث:۵۹۴۲