Book Name:Maraz Se Qabr Tak

محلہ بنی  سالم تک پہنچے تھے کہ ان کا انتقال ہوگیا۔

حضرت طلحہرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُنےرات شروع ہونےپر اپنےگھروالوں کو وَصیَّت (Will)کردی تھی کہ جب میں مروں تومجھےدفن کردینااورحضورِاقدسصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکو نہ بُلانا، مجھےغیرمسلموں سےاندیشہ ہےکہ حضورصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکومیرےسبب سے کوئی تکلیف  نہ   پہنچا دیں ، ان کےگھروالوں نےایساہی کیا۔صبح نبیِّ کریمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکوخبر ہوئی تو پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَحضرت طلحہرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکی قبرِمبارک پرتشریف لائے،صحابَۂ کرام نےصف بنائی پھرآپصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنےہاتھ اُٹھاکردعاکی: اےاللہپاک !طلحہ سے تیری ملاقات اس حال میں ہوکہ وہ مسکراتےہوں۔(المعجم الکبير،۲۸/۴، حديث :  ۳۵۵۴، ملخصاً)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے کہ ہمارے پیارے غمخوار آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  سخت سردی  کےباوجود اپنے پیارےصحابی حضرت  طلحہ بن براء رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی عیادت کیلئے تشریف لے  گئے  اور جب ان کی وفات ہوئی تو ان کی  قبر پر جا کر ان کیلئے دعائے مغفرت بھی  فرمائی ۔ لیکن افسوس! فی زمانہ  ہم  اس پیاری سُنَّت  کی ادائیگی میں بھی سُستی  کا شکار نظر آتے ہیں  ،  دُنیاوی مال و دولت  کے حُصُول میں مگن ہو کر  ہم  یہ بُھول گئےکہ مسلمان آپس میں   بھائی بھائی ہیں ،ہم  یہ بھول گئے ہیں کہ ایک حقیقی مسلمان آپس کے دُکھ درد میں شریک ہوتےہیں ، ہم  یہ بھول گئے ہیں کہ ایک حقیقی مسلمان  اپنے بیمار، تنگدست  و پریشان  حال بھائی کی مدد کرنے والا ہوتاہے ۔  آج  ہماری حالت کو نہ جانے کیا ہوگیا ہے کہ سگے بہن بھائیوں میں  مَحَبَّت ختم ہوتی جارہی ہے، بھائی بستر ِمرگ پر آخری سانسیں لے رہا ہوتا  ہے  اور دوسرا بھائی پُرانے لڑائی جھگڑوں کو بنیاد بناکر آخری بار اس سے ملنےتک  نہیں جاتا ،پہلے ہوتاتھاکہ کسی وجہ سے دومیں لڑائی ہوگئی توتیسرا نرمی سے سمجھا دیتا تھا،چھڑادیتاتھامگر  بدقسِمتی  سے سوشل میڈیاکے اِس دور میں اب نوبت یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ دو لڑرہے ہوں تو تِیسراویڈیو بنارہاہوتاہے، کسی کا ایکسیڈینٹ(Accident)  ہوجائے تو اس کو ہسپتال لے جانے والا کوئی نہیں ہوتابلکہ بدقِسمتی سے گھٹیاذہنیت کے مالک نادان اُس مریض کاسامان مثلاًموبائل،رقم،زیورات لُوٹنے کے چکر میں ہوتے ہیں، کاروباری مصروفیات کےباعث