Book Name:Husn-e-Ikhlaq ki barkatain

معاشَرے میں سُنّتوں کی بہاریں آجائیں، اسلامی بہنیں اللہ کریم اور رسولِ پاک صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کی حقیقی فرمانبرداری اِختیار کرکے اِس مَدَنی مقصد کو اپنانے والیاں بن جائیں کہ”مجھے اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اِصلاح کی کوشِش کرنی ہے۔اِنْ شَآءَ اللہ  عَزَّ  وَجَلَّتو ہمیں  چاہئے کہ جو اسلامی بہنیں نمازوں اورسُنّتوں سے دُور ہیں یا مختلف گناہوں میں مشغول ہیں اُنہیں پیار و مَحَبَّت،نَرمی وشَفْقَت کے جام پِلائیں اوراچھےاَخلاق کے ذَرِیْعے اُنہیں مدنی ماحول سے قریب کرنے کی کوشش کریں۔

اچھے بُرے اخلاق کانتیجہ

ایک بُزرگ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:اچھے اَخلاق اَجْنَبِی کو اپنا بنادیتے ہیں اور بُرے اَخلاق اَپنوں کو اَجْنَبِی بنادیتے ہیں۔(دین و دنیا کی انوکھی باتیں،ص۲۶۸)

اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ کُتبِ اَحادیث اچھے اَخلاق کے فضائل سے مالا مال ہیں۔آئیے!بطورِ تَرغیب 4 اَحادیثِ مبارَکہ سُنئے اور جُھومئے:

(1)تم لوگوں کو اپنے اَموال سے خُوش نہیں کرسکتے،لیکن تمہاری خَنْدہ پیشانی اورخُوش اَخْلاقی اُنہیں خُوش کرسکتی ہے۔( شعب الایمان،باب فی حسن الخلق،۶/ ۲۵۳، حدیث: ۸۰۵۴)

(2)قِیامت کے دن بندۂ مومن کے میزانِ عمل میں اچھے اَخْلاق سے زِیادہ وزنی کوئی عمل نہیں ہوگا۔( ترمذی، کتاب البر و الصلۃ ،باب ماجآء فی حسن الخلق،۳/۴۰۳،حدیث:۲۰۰۹)

(3)ایمان میں زِیادہ کامِل وہ مومنین ہیں،جن کے اَخْلاق زِیادہ اچھے ہوں۔(ابوداود،کتاب السنۃ، باب الدلیلالخ،۴/۲۹۰،حدیث:۴۶۸۲)

(4)میرے نزدیک تم میں سب سے زیادہ پسندیدہ اور قِیامت کے دن مجھ سے قریب تَر وہ لوگ ہوں گے،جن کے اَخْلاق سب سے زیادہ اچھے ہوں گے۔(ترمذی،کتاب البر و الصلۃ ،ماجاء فی معالی الاخلاق، ۳/۴۰۹،حدیث:۲۰۲۵)

اَخْلاق ہوں اچّھے مِرا کِردار ہو سُتھرا     مَحبوب کا صَدْقہ تُو مجھے نیک بنا دے