Book Name:Husn-e-Ikhlaq ki barkatain

ہو اَخْلاق اچّھا ہو کِردار سُتھرا        مُجھے مُتَّقِی تُو بنا یاالٰہی

(وسائلِ بخشش مرمم، ص۱۰۴)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                     صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!اچھے اَخلاق کی بَرَکتوں  میں سے ایک بَرَکت یہ بھی ہے کہ جس کی شَخْصِیَّت اچھے اَخلاق کی خُوبی سے آراستہ ہوگی وہ اُسی قَدَر تَرَقّی کی منزِلیں طے کرتا اور خوب فائدے سمیٹتا ہے۔اِس بات کو یُوں سمجھئے کہ بعض دکانداروں کی دُکانوں پر گاہکوں کا بے حد  رَش رہتا ہے اور کثیر لوگ اُن کی دُکانوں کا رُخ کرتے اور خریداری کرتے ہیں،اُن کی کامیاب دُکانداری کا ایک راز یہ بھی ہوتا ہے کہ وہ اپنے گاہکوں سے نہایت اچھے اَخلاق سے پیش آتے ہیں،اُنہیں چائے،بسکٹ اور کولڈرنک وغیرہ پیش کرتے ہیں،گاہک ایک چیز دِکھانے کا مطالَبہ کرے تو وہ 10چیزیں اُس کے سامنے رکھ دیتے ہیں۔اَلْغَرَض گاہک (Customer)کے ساتھ اُن  کا اَخلاق اِس قدر اچھا ہوتا ہے کہ وہ خریداری کئے بغیر نہیں جاتا،بالفرض کوئی گاہک دُکان دار کے ساتھ بدسُلوکی بھی کرجائے تو دُکاندار اُسے خندہ پیشانی سے برداشت کرلیتا ہے اور گاہک نہیں ٹُوٹنے دیتا۔اب ذرا ہم اپنا اِحتساب کریں کہ کیانئی اسلامی بہنوں پر اِنْفِرادی کوشش کے دوران ہمارا اَنداز بھی ایسا میٹھا میٹھا ہوتا ہے، کیا اسلامی بہنوں سے ملاقات کے وَقْت ہمارے چہرے پر بھی مسکراہٹ ہوتی ہے؟،کیا ہم نیکی کی دعوت دیتے وَقْت کوئی تحفہ مثلاً مکتبۃُ المدینہ کا رِسالہ پیش کرتی ہیں؟،کیا ہمارے اَخلاق سے مُتَأَثِّر ہوکر بھی آج تک کوئی دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے وابستہ ہوا یا  کسی کو تَوبہ کی تَوفیق نصیب ہوئی؟،کیا ہم نے کبھی اپنے اُوپر سختی کرنے والوں کی سختی کو خندہ پیشانی سے برداشت کیا یا مَعَاذَ اللہ  عَزَّ  وَجَلَّاینٹ کا جواب پتّھر سے دے کر نادانی بَھرا سُلوک کیا؟۔ ہمارے اَخلاق تو اتنے پیارے ہونے چاہئیں کہ دیکھنے والیوں کی زبانوں پر بے ساختہ جاری ہوجائے کہ غلامانِ رَسُول کے اَخلاق کا یہ عالَم ہے تو پھر رَسولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کےاَخلاق کا عالَم کیا ہوگا۔یاد رکھئے!اچھے اَخلاق کی بَرَکتیں صِرْف بااَخلاق لوگوں تک ہی مَحدود نہیں رہتیں بلکہ اَولاد کو بھی اِس کے فوائد حاصل ہوتے ہیں ،چُنانچہ