Book Name:Husn-e-Ikhlaq ki barkatain

کے سَرِ مُبارَک پر تَلوار بُلند کرکے بولا:اب مجھ سے آپ کو کون بچائے گا؟ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم نے اِرْشاد فرمایا:اللہ کَرِیم مجھے تجھ سے بچائے گا“۔اِتنا کہنا تھا کہ حضرت جِبْرِیلِ اَمِین عَلَیْہِ السَّلَام فَوراً زمین پر اُترے اور دُعْثُور کے سینے پر ایسا گُھونْسَہ مارا کہ تَلوار اُس کے ہاتھ (Hand)سے چُھوٹ کر گِر پڑی۔رَسُولِ کَرِیم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم نے فَوراً تَلوار اُٹھالی اور فرمایا: ”اب مُجھ سے تجھے کون بچائے گا؟“دُعْثُور نے کہا:مجھے آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم سے کوئی بھی نہیں بچاسکتا!نَبیِّ اَکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کو اُس کی بے کسی پر رَحم آگیا،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم نے نہ صِرْف اُس کا قُصور مُعاف فرمادیا بلکہ اُس کی تَلوار بھی اُسے واپَس لوٹادی۔دُعْثُور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کے اَخلاقِ کَرِیمانہ سے اِس قَدَر مُتَأَثِّر ہُوا کہ  کَلِمَہ پڑھ کر اُسی وَقْت مُسَلمان  ہو گیااور اپنی قَوم میں آ کر اِسلام کی دَعْوَت دینے لگا۔(المواھب اللدنیۃ مع شرح الزرقانی،باب غزوۃ غطفان ،۲/ ۳۷۸-۳۸۱ ملخصاً)

تِرے  اَخْلاق پر قُرباں تِرے اَوْصاف پر وارِی                مُسلماں کیا عَدُو بھی تیرا قائل یا رسولَ اللہ

(وسائلِ بخشش مرمم،ص۳۳۷)

شعر کی وَضاحت:یعنی یَارَسُولَ اللہ!میں آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اچھے اَخْلاق اور عُمدہ اَوْصاف پر قُربان کہ اپنے تو اپنے،غَیْر بھی آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اَخْلاقِ حَسَنہ اور اَوْصافِ حَمِیْدہ سے مُتَأَثِّر تھے۔

سُبْحٰنَ اللہعَزَّ  وَجَلَّ !سُنا آپ نے کہ رَسُولِ کَرِیم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کے اَخلاق کتنے اچھے تھے!آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ قُدْرَت و اِخْتِیار ہونے کے باوُجود اپنی ذات کے لئے کبھی بھی بَدْلہ نہ لیتے بلکہ بُرائی کا جواب اچّھائی سے ہی دِیا کرتے تھے حتّٰی  کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم اپنے خون کے پِیاسوں سے بھی اِس قَدَر نَرْمِی کا بَرتاؤ فرماتے کہ وہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کی حَسِیْن اَداؤں کے اَسِیْر ہوکر رِہ جاتے جیسا کہ بَیان  کردَہ واقِعے سے ظاہِر ہُوا کہ دُعْثُور کہ جو آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کا جانِی دُشمن تھا مگر جب اُس نے نَبیِّ اَکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کے دَرگُزر اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ