Book Name:Auliya-e-Kiram Ke Barkatain

سے اچّھے اورنَفْس کے اِعتِبار سے زِیادہ پرہیزگار ہیں،سَخاوت اُن کی فِطْرَت میں شامِل ہے،اَسلاف(رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ تَعَالٰی عَلَیْہِم اَجْمَعِیْن)نے جن(نامناسِب)چیزوں کو چھوڑا،اُن سے مَحفوظ رہنا،اُن کی صِفَت(خُوبی)ہے،اُن کی یہ صِفَت(خوبی) جُدا نہیں ہوتی کہ آج خَشِیَّت(خَوْف) کی حالت میں ہوں اور کَل غَفْلَت میں پڑے ہوں بلکہ وہ اپنے حال پر ہمیشگی اِختِیار کرتے ہیں،وہ اپنے اوراپنے ربِّ کریم کے درمیان ایک خاص تَعَلُّق رکھتے ہیں،اُنہیں آندھی والی ہَوااور بے باک گھوڑے نہیں پہنچ سکتے، اُن کے دل اللہ کریم کی خوشی(رِضا)اور شَوْق میں آسمان کی طرف بُلند ہوتے ہیں۔پھر(پارہ اٹھائیسواں(28)سُوْرَۃُ المُجَادَلَۃ کی)آیت(نمبر22) تِلاوت فرمائی:

اُولٰٓىٕكَ حِزْبُ اللّٰهِؕ-اَلَاۤ اِنَّ حِزْبَ اللّٰهِ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ۠(۲۲) (پ۲۸،المجادلۃ:۲۲)

ترجَمۂ کنزُ الایمان:یہ اللہ کی جماعت ہے،سُنتا ہے اللہ ہی کی جماعت کامیاب ہے۔

(نوادرُ الاصول، الاصل الحادی والخمسون، ۱/۲۰۹، حدیث: ۳۰۱)(فیضان سنت،ص۴۳۲تا۴۳۴بتغیر)

عاشِقِ اَوْلِیا و عاشِقِ غَوْث و رَضا،بانِیِ دعوتِ اسلامی،شَیْخِ طَرِیْقَت،اَمِیرِ اَہلسُنّتدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ ”وَسائلِ بخشش“ میں لکھتے ہیں:

مجھ کو اللہ سے مَحَبَّت ہے

جس کو سَرکار سے مَحَبَّت ہے   

آل و اَصحاب سے مَحَبَّت ہے

           یہ اُسی کی عطا و رَحمت ہے

           اُس کی بخشش کی یہ ضمانت ہے

           اور سب اَوْلِیا سے اُلْفَت ہے

(وسائلِ بخشش مُرمّم،ص ۶۸۴)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اَوْلِیائے کِرام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِم اَجْمَعِیْن دُنیاوِی مال و مَنْصَب اور طَلَبِ شہرت سے بے نیاز ہوتے ہیں،اَوْلِیائے کِراماللہ پاک کی نعمت ہیں،اَوْلِیائے کِرام اللہ کَریم کی