Book Name:Auliya-e-Kiram Ke Barkatain

مُذاکَرہ دیکھنے کی ایک مَدَنی بَہار سُنئے اور جُھومئے،چُنانچہ

 مَدَنی مُذاکَرے نے سُدھار دِیا

واہ کینٹ(پنجاب)کے ایک اسلامی بھائی دعوتِ اسلامی کے  مَدَنی ماحول سے پہلے بہت سے نَوجوانوں کی طرح کئی اَخلاقی بُرائیوں میں مُبْتَلا تھے۔فلمیں ڈرامے دیکھنا،کھیل کُود میں وَقْت برباد کرنا اُن کا مَحبوب مَشْغَلَہ تھا۔گھر میں مَدَنی چینل چلنے کی بَرَکت سے اُنہیں  مَدَنی مُذاکَرہ دیکھنے کی سعادت نصیب ہوئی۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ مَدَنی مُذاکَرے کی بَرَکت سے وہ اسلامی بھائی اپنے پچھلے گُناہوں سے تائب ہو کر فرائض و واجِبات کے عامِل بن گئے،چہرے پر ایک مُٹّھی داڑھی مُبارَک سَجالی اور  مَدَنی حُلْیَہ بھی اپنالِیا،اللہ پاک کے کرم سے اُن کے والِدَین(Parents) نے بخوشی اُنہیں ’’وَقْفِ مدینہ‘‘(یعنی دعوتِ اسلامی کے  مَدَنی کاموں کے لیے اللہ پاک کی راہ میں پیش)کر دیا ہے۔

گنہگارو آؤ، سِیَہ کارو آؤ                              گُناہوں کو دیگا چُھڑا مَدَنی ماحول

پِلا کر مئے عِشْق دیگا بنا یہ                           تمہیں عاشِقِ مُصْطَفٰے مَدَنی ماحول

(وسائل بخشش مرمم،ص۶۴۸)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!عُموماً ایک عام انسان جب تک دُنیا میں زندہ رہتا ہے تو اُس وَقْت وہ دُوسروں کو فائدہ پہنچانے پر قُدرت رکھتا ہے مگر قُربان جائیے کہ اَوْلِیائے کِرام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِم اَجْمَعِیْن کی شان و عظمت اِس قَدَر اَرْفَع و اَعلیٰ ہے کہ جب تک یہ حضرات اِس دُنیائے فانی میں اپنی ظاہِری حَیات کے ساتھ مُتَّصِف رہتے ہیں تو نیک و بَد سَبھی کو فَیْضیاب فرماتے اور ہر طرف اپنی بَرَکتیں لُٹاتے ہیں پھر جب یہ حضرات اپنے مَزارِ اَقْدَس میں تشریف لے جاتے ہیں تو وہاں بھی اُن کی ذات اور اُن کے مَزار سے بَرَکات  کا ظُہُور ہوتا رہتا ہے حتّٰی کہ اُن کے قُرب کی بَرَکت سے عَذابِ قَبْر دُور کردِیا جاتا ہے۔آئیے! اِس ضِمن میں ایک اِیمان اَفْروز واقِعہ سُنئے اور جُھومئے چُنانچہ