Book Name:Auliya-e-Kiram Ke Barkatain

ملخصاً )(ماہنامہ فیضانِ مدینہ،اگست 2017،ص39)اللہ کریم اِن کے طُفَیْل ہمیں بھی ذَوْقِ عِبادت نصیب فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

چور وَلی بن گیا

مَنْقُول ہے کہ ایک چور رات کے وَقْت حضرت سیِّدَتُنا رابِعہ بَصْرِیَّہرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہا کے گھر داخِل ہُوا،اُس نے دائیں بائیں ہر طرف پورے گھر کی تَلاشی لِی لیکن ایک لوٹے کے عِلاوہ کوئی چیز نہ پائی۔ جب اُس نے نکلنے کا اِرادہ کِیاتو آپ نے فرمایا:اگر تم چالاک و ہوشیار چورہو تو کوئی چیز لئے بغیر نہیں جاؤ گے۔ اُس نے کہا:مجھے تو کوئی چیز نہیں ملی۔آپ نے فرمایا: اے غَرِیْب شخص! اِس لوٹے سے وُضُو  (Wudu) کر کے کمرے میں داخِل ہوجا اور 2 رَکْعَت نَماز ادا کر،یہاں سے کچھ نہ کچھ لے کر جائے گا۔اُس نے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہا کے کہنے کے مُطابِق وُضُو کِیا اور جب نَماز کے لئے کھڑا ہُوا توحضرت سَیِّدَتُنا رابِعہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہا نے یُوں دُعاکی:اے میرے آقا ومَوْلیٰعَزَّ  وَجَلَّ! یہ شخص میرے پاس آیا لیکن اِس کو کچھ نہ مِلا،اب میں نے اِسے تیری بارگاہ میں کھڑا کر دیا ہے، اِسے اپنے فَضْل و کَرم سے مَحروم نہ کرنا۔ جب وہ نَماز سے فارِغ ہُواتو اُس کو عِبادت کی لَذَّت نصیب ہوئی،چُنانچہ رات کے آخری حصّے تک وہ نَماز میں مَشغول رہا۔جب سَحَرِی کا وَقْت ہُوا تو آپ نے اُسے حالتِ سَجدہ میں اپنے نَفْس کو ڈانٹتے اوریہ کہتے ہوئے پایا کہ  جب میرا ربِّ کریمعَزَّ  وَجَلَّ مجھ سے پوچھے گا:کیا تجھے حَیا نہ آئی کہ تُو میری نافرمانی کرتارہا؟، میری مَخلوق سے گُناہ چُھپاتارہا اور اب گُناہوں کی گَٹْھڑی لے کر میری بارگاہ میں پیش ہے، جب وہ مجھ پر غَضَب کرے گا اور اپنی بارگاہِ رَحمت سے دُور کر دے گا تواُس وَقْت میں کِیا جواب دُوں گا؟آپ نے اُس سے پوچھا:اے بھائی!رات کیسی گُزری ؟بولا:خَیْرِیَّت سے گزری،عاجِزی و اِنکساری سے میں اپنے ربِّ کریم کی بارگاہ میں کھڑا رہاتو اُس نے میرے ٹیڑھے پَن کو دُرُسْت کر دِیا، میرا عُذْر قَبول فرمالِیا، میرے گناہوں کو بَخْش دِیااورمجھے میرے مَطلوب و مقصود تک پہنچا دیا۔پھروہ شخص چہرے پر حَیْرانی و پریشانی