Book Name:Auliya-e-Kiram Ke Barkatain

گُناہوں سے نَفْرت،نعمتوں پر شُکْر کی تَوْفِیْق اور بے حساب مَغْفِرت  کی دُعائیں کروائیں کہ اَوْلِیائے کِرام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِم اَجْمَعِیْن کا وُجُود اور اُن کی صُحْبَت مَخلوق کے لئے باعثِ رَحمت ہے،اُن کی دُعاؤں میں بہت اَثَر ہوتا ہے اور اُن کے صَدَقے میںاللہ کریم مُصِیْبَتوں کو دُور فرماتا اور چَھماچَھم بارِشیں بَرساتا ہے چُنانچہ

شَیْخِ طَرِیْقَت،اَمیرِاَہلسُنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ اپنی تَصْنِیْف”فَیْضَانِ سُنّت“میں فرماتے ہیں:حضرت سَیِّدُنا ابُو دَرْدَاء رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے مَرْوِی ہے،بے شک اَنْبِیاءعَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام زَمین کے اَوْتاد تھے،جب سِلْسِلۂ  نُبُوَّت خَتْم ہوا تو اللہ پاک نے اُمّتِ اَحمد میں سے ایک قَوْم کو اُن کا نائب بنایا، جنہیں اَبدال کہتے ہیں، وہ حضرات(فَقَط)روزہ و نَماز اور تَسْبِیْح وتَقْدِیْس میں کَثْرَت کی وجہ سے لوگوں سے اَفْضَل نہیں ہوئے بلکہ اپنے حُسْنِ اَخلاق،وَرَع و تَقْویٰ کی سچّائی،نِیَّت کی اچّھائی،تمام مسلمانوں سے اپنے سینے کی سَلامَتی،اللہ کریم کی رِضا کے لیے حِلْم ،صَبْراو ردَانِشْمَنْدِی ،بِغیر کمزوری کے عاجِزی اور تمام مُسلمانوں کی خَیْر خَواہی کی وجہ سے اَفضل ہو ئے ہیں ۔ پس وہ اَنْبِیاء عَلَیْہِم الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام کے نائِب ہیں۔وہ ایسی قَوْم ہیں کہ اللہ پاک نے اُنہیں اپنی ذاتِ پاک کے لئے مُنتَخَب،اپنے عِلْم اور(اپنی) رِضاکے لئے خاص کر لِیا ہے۔وہ 40 صِدِّیق ہیں،جن میں سے 30 رَحمٰن کے خَلِیْل حضرت سَیِّدُنا ابراہیم عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے یقین کی مِثل ہیں۔اُن کے ذَرِیعے(وسیلے)سے اَہلِ زمین سے بَلائیں اورلوگوں سے مُصِیْبَتیں دُور ہوتی ہیں،اُن کے ذَرِیعے سے ہی بارِش ہوتی اور رِزْق دیا جاتاہے۔اُن میں سے کوئی اُسی وَقْت فَوْت ہوتا ہے جب اللہ پاک اُس کی جانشینی کے لئے کسی کو پَروانہ دے چُکا ہوتا ہے۔ وہ کسی پر لَعْنَت نہیں بھیجتے،اپنے ماتَحتوں کو اَذِیَّت نہیں دیتے،اُن پر دَسْت درازی(ظُلم و سِتَم)نہیں کرتے،اُنہیں حَقِیْر(کَم تَر)نہیں جانتے،خُود پر فَوْقِیَّت (بَرتَری) رکھنے والوں سے حَسَد نہیں کرتے، دُنیاکی حرِْص(لالَچ)نہیں کرتے،دِکھاوے کی خاموشی اِختِیار نہیں کرتے،تَکَبُّرنہیں کرتے اور دِکھاوے کی عاجِزی بھی نہیں کرتے۔وہ بات کرنے میں تمام لوگوں