Book Name:Buzurgon Ki Gheebat Say Nafrat

الشریعہ، ص۴۵)یقیناًیہ آپرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کا پاک و ہند کےمسلمانوں پربہت بڑااحسان ہےکہ آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہنےضخیم(بہت بڑی)عربی کُتُب میں پھیلے ہوئے فقہی مسائل کوتحریر میں لاکرایک مقام پرجمع کردیاان میں بےشمارمسائل ایسے بھی ہیں جن کا سیکھنا ہراسلامی بھائی اوراسلامی بہن پر فرضِ عين ہےاس کی تَصْنِیف کےاَسباب کا ذکر کرتے ہوئے،صدرُ الشریعہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہلکھتےہیں:اُردو زبان میں ا ب تک کوئی ایسی کتاب تصنیف نہیں ہوئی،جوصحیح مسائل پرمشتمل ہو اور ضروریات کے لئے کافی ہو۔(تذکرۂ صدرالشریعہ،ص۴۵،ملتقطاً)اسی غرض سےآپرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نےیہ عظیم الشان کتاب تحریرفرمائی۔آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ ارشاد فرماتے ہیں:اس کتاب میں یہ کوشش ہوگی کہ عبارت بہت آسان ہوکہ سمجھنےمیں دِقّت نہ ہو اور کم علم اور عورتیں اور بچے بھی اس سے فائدہ (Benefit) حاصل کرسکیں۔(تذکرۂ صدر الشریعہ،ص۴۶)بہارِشریعت کی ایک خوبی یہ بھی ہےکہ اعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے بہارِ شریعت کے دوسرے،تیسرے اور چوتھے حصے کا مطالعہ فرما کر ان پر تقریظ بھی  تحريرفرمائی ہے (یعنی کتاب و مصنف کی تعریف پر مشتمل اپنے خیالات کا اظہار فرمایا ہے)۔

مُصَنّف بھی،مُقَرِّر بھی، فقیہِ عصرِحاضر بھی

وہ اپنے آپ میں تھا اک اِدارہ علم و حکمت کا

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                         صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

بہارِشریعت میں جگہ جگہ فرض عُلُوم کےساتھ ساتھ،قرآنی آیات کے انوار، احادیث طَیِّبَہ کے گلزار اور ہر حصےمیں پھیلےہوئےبےشمارخوشبودارشرعی مسائل اپنی مہک لٹارہےہیں یقیناًاس کتاب کو پڑھنے سے نہ صرف کئی معاملات میں شرعی رہنمائی نصیب ہوتی ہے بلکہ دل و دماغ بھی روشن ہوتےہیں، اَلْحَمْدُ لِلّٰہ