Book Name:Islam Main Aurat Ka Maqam

بہن کے رُوپ میں،کبھی بیوی کے رُوپ میں اور کبھی ماں کے رُوپ میں نظر آتی ہے۔عورت چاہے کسی بھی رُوپ میں ہو، جب بھی اس کے ساتھ کوئی  ناانصافی ہوئی تو اسلام نے اس کے جذبات و احساسات کو ذرّہ برابر بھی ٹھیس نہ پہنچنے دی بلکہ اسے ظلم و جبر کے بھنور سے نکال کر ایک نئی زندگی بخشی،خصوصاً اسلام سے قبل بیٹیوں کے  معاملے میں برسوں سےجاری ظالمانہ و وحشیانہ رسومات و خرافات کا باب بند کرنے اور معاشرے کے اندر انہیں ایک منفرد مقام دلوانے میں دینِ اسلام کا کردار  لائقِ تحسین ہے۔آئیے!اسلام سے قبل ان  نَنّھی کلیوں کے ساتھ ہونے والے اذیت ناک سلوک کی درد بھری داستان سنتے ہیں اور عبرت کے مدنی پھول چنتے ہیں چنانچہ

اسلام سے قبل بیٹی کی حیثیت

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اسلام سے پہلے لڑکیوں کے ساتھ جانوروں سے بدتر سُلوک ہوتا تو کہیں پیدا ہوتے ہی انہیں زمین میں زِنْدہ ہی دَفْن کر دیا جاتاکیونکہ اس ظالم معاشرے میں بیٹی کی پیدائش کو باعثِ شرمندگی سمجھا جاتا تھا،بسا اوقات كسى شخص كو معلوم ہوتا كہ اس كے ىہاں بىٹى كى وِلادَت(Birth) ہوئى ہےتو وہ كئى دِنوں تك لوگوں كے سامنے نہ آتا اور غور كرتا  كہ وہ اس معاملے مىں كىا كرے؟آىا ذِلَّت برداشت كركے بیٹی كى پَرْوَرِش كرے ىا شرمندگی سے بچنے كے لىے اپنى بىٹى كو زِنْدَہ زمىن مىں دفن كردے۔ جیساکہ پارہ14سُوْرَۃُ النَّحْل کی آیت نمبر 58اور 59 میں ارشاد ہوتا ہے: