Book Name:Ameer-e-Ahl-e-Sunnat Ka Ishq-e-Ala Hazrat

حضرتِ سیِّدُنا امامِ شافِعی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: مجھے جب کوئی حاجت پیش آتی ہے، دورَکَعْت نَماز ادا کرکے امامِ اعظم ابُوحنیفہرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے مزارِ پُرانوار پرجاکر دُعا مانگتا ہوں، اللہعَزَّوَجَلَّ    میری حاجت پوری کردیتا ہے۔ (الخیرات الحِسان ص ۹۴ )

          میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اللہوالوں کے مزارات پرحاضری دینا یقیناً سعادت اور باعثِ خیروبرکت ہے، مگریادرہے! ہمیں  یہ برکتیں اُسی  وقت مل سکتی ہیں كہ   جب ہم باادب طریقے سے اِ ن مزارات پر حاضری دیں گے۔لہٰذا مزارات پر حاضری سے پہلےوُضُو کرلیجئے۔اگر مکروہ وقت نہ ہوتو اپنے گھر پر ہی  دو رَکْعَت نَفْل اس طرح پڑھئے کہ ہر رَکْعَت میں سُورَۃُ الْفَاتِحَہ کے بعد ایک بار اٰیَۃُ الْکُرْسِی اور3 بارسُورَۃُ الْاِخْلَاصاور اس نَماز کاثواب صاحبِ مزارکو پہنچائیے،مزار پر پہنچ کر  4 ہاتھ دُور رہتے ہوئے صاحِبِ مزار کے چہرے کی طرف رُخ کرکے ہاتھ باندھ کر  یوں عرض کیجئے :اَلسَّلامُ عَلَیْکَ یا سَیِّدی( یعنی آپ پر سلام ہو اے میرے سردار!) کہ یہی ادب ہے،فاتحہ کے بعد صاحبِ مزار کے وسیلے سے دعا  کیجئے  کہ  بزرگوں کے وسیلے سے دعائیں قبول ہوتی ہیں ،حتی الامکان فضول باتوں  اور غیر شرعی کاموں سے ضَرُور دُور رَہیے اورواپسی پر مزار شریف کو پیٹھ  نہ ہو اس بات کا  خیال(Care) رکھئے۔ اللہعَزَّوَجَلَّ  ہمیں بزرگوں  کا ادب کرنے ان کی سیرت  پر عمل کرنےکی سعادت نصیب فرمائے ۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ!                                  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آج کے بیان  میں ہم نے امیرِ اہلسنت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ   کی عشقِ اعلیٰ حضرت کے حوالے سے چند جھلکیاں ملاحظہ کرنے کی سعادت حاصل کی، ہم نے سنا کہ