Book Name:Ameer-e-Ahl-e-Sunnat Ka Ishq-e-Ala Hazrat

میں حاضری کاشرف  ملا تو  دل کی گہرائیوں سے عِشْقِ مُصْطَفٰے  میں ڈُوبے ہوئے اَشعار بارگاہِ رسالت  میں پیش کیے۔رِقّت وسوز سےبھرپور اَشْعار کو دَرَجَۂ قبولیّت حاصل ہوا،رحمت کو جوش آیا اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے شربتِ دیدار سے سیراب فرماکراعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ پر گویا عاشِقِ صادق ہونے کی مُہر لگادی ۔

جو ہے اللہ کا ولی بے شک

عاشقِ صادِقِ نبی بے شک

غوثِ اعظم کا جو ہے متوالا

واہ کیا بات اعلیٰ حضرت کی

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                         صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

اعلیٰ حضرت کا تعارف(Introduction)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ10 شَوّالُ المُکَرَّم1272ہِجری بمطابق 14جُون 1856عیسوی ہفتہ کے دن ظہر کے وقت بریلی شریف کے مَـحَـلَّـه جَسُولی میں پیدا ہوئے۔([1])اور25 صَفرُالمُظفَّر ۱۳۴۰؁ ھ کو وصالِ پُر ملال فرمایا۔(ملفوظات ِاعلیٰ حضرت ،ص۳۶)

آپ خاندانی لحاظ سےپٹھان،مَسْلک کے اعتبار سےحَنَفِی اور طریقت میں قادِری تھے۔آپ کے والدِ ماجِد، استاذُالعُلَماء مولانا نَقِی علی خانرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اور داداجان مولانا رضا علی خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہہیں۔ ([2])اعلیٰ حضرت کا پیدائشی نام”محمد“ ہے،آپ کی والِدہ ماجِدہ مَحَبَّت میں ”اَمَّن میاں“ فرمایا کرتی تھیں ، والدماجِد اور دوسرے رشتے دار”احمد میاں“کے نام سے پُکارا کرتے تھے ،آپ کے داداجان


 



[1]حیاتِ اعلیٰ حضرت،۱/۵۶بتغیر

[2]فاضل بریلوی علمائے حجاز کی نظر میں،ص۶۷ملخصاً