Book Name:Ameer-e-Ahl-e-Sunnat Ka Ishq-e-Ala Hazrat

نے آپ کا نام ”احمد رضا“ رکھا،آپ کاتاریخی نام ”اَلْمُخْتَار“ہے  اور اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ تَعَالٰی  عَلَیْہ خُوداپنے نام سے پہلے ”عبدُالمصطفٰی“لکھا کرتے تھے۔([1])جس سے آپ کے عِشْقِ رسول کا بخوبی اندازہ (Guess) لگایا جاسکتا ہے، چُنانچہ اپنے نعتیہ دیوان ”حدائق ِ بخشش“ میں ایک جگہ فرماتے ہیں:

خَوف نہ رکھ  رضا ؔؔؔؔؔ  ذرا  تُو تو ہے ”عَبدِ مُصْطَفٰے     تیرے لئے اَمان ہے تیرے لئے اَمان ہے

(حدائق بخشش،ص۱۷۹)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                       صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

اعلٰی حضرت کی علمی خدمات

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کی ساری زندگی شریعتِ مُطہرہ کی پاسداری میں  بسر ہوئی ۔ آپ کی شخصیّت(Personality)صحیح معنوں میں شریعت وسنت  کی آئینہ دار نظر آتی تھی۔آپ نہ صرف خود  اسلامی تعلیمات پر عمل کرنے والے تھے بلکہ اپنے  متعلقین ومحبین   کو بھی علم کی روشنی سے محروم نہ  رکھتے ،وقتاً فوقتاً انہیں بھی  وعظ ونصیحت اور اپنی تحریری صلاحیت  کے ذریعے چشمہ علم سے سیراب فرمایا اوردین ِ متین کی ترویج و اشاعت) (Propagation and Publication کیلئے مختلف انداز سے عِلمی خدمات سرانجام دے  كر اُمَّتِ مُسلِمہ پر احسان فرمایا۔

اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی دِینی خدمات ایسی تھیں کہ آپ نے ”کنزالایمان“ کے نام سے قرآنِ کریم کا ایسا  شاندار ترجمہ فرماياكہ رہتی دنیا تک مسلمان فیضانِ قرآن سے مالا مال ہوتے رہیں گے۔

 اعلیٰ حضرت کی دِینی خدمات ایسی تھیں کہ آپ نے درس وتدریس کے ذریعے علم کے پیاسوں کو سیراب کیاتوآپ کے فیضِ اثر سے کئی علماء ومفتیانِ  کرام نے مسندِ تدریس وافتاء سنبھالی اورکئی خطباء


 



[1]فیضانِ اعلیٰ حضرت، ص۷۷ملخصاً