Book Name:Ameer-e-Ahl-e-Sunnat Ka Ishq-e-Ala Hazrat

منصبِ خطابت  پر فائز ہوگئے۔

اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی دِینی خدمات ایسی تھیں کہ آپ نے کثیر تعداد میں فتاویٰ لکھ کر لوگوں کی دِینی اور علمی اُلجھنیں دُور فرمادیں ۔ اُمّتِ  محبوب  کو اُردو زبان میں فتاوی کا وہ  ضَخیم ترین مجموعہ”فتاویٰ رضویہ“ كے نام سے عطا فرمایاجو30جلدوں،تقریباً بائیس ہزار (22000) صَفحات،چھ ہزار آٹھ سو سینتا لیس(6847) سُوالات کے جوابات اور دو سو چھ (206) رسائل پر مُشتَمِل ہے۔

اعلیٰ حضرت کی دِینی خدمات ایسی تھیں کہ آپ نے فنِّ شاعری میں بھی اپنی خدمات سرانجام دے کر عاشقان ِ رسول  کے دلوں کو خوب  گرمایا ہے ۔

کتاب ”حدائقِ بخشش “ کا تعارف

اعلیٰ حضرت،امامِ اہلسنت،مولانا شاہ احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کابے مثال نعتیہ دیوان ’’حدائقِ بخشش“ کے نام سے مشہورہے ۔ امامِ عشق  ومحبت،اعلی حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کے نوکِ قلم سے نکلا ہوا ہر ایک شعر قرآن و حدیث کاسچاترجمان اورناموسِ رسالت ،صحابہ واہل ِبیت اوراولیائے کرام رِضْوَانُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن  کی عظمتوں کا سچا محافظ اور ان کے فیوض و برکات کا سرچشمہ ہے۔چونکہ اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کو اردو کے علاوہ دیگر زبانوں میں بھی کامل عبور حاصل تھا،اس لئے  آپ نے اُردو کے علاوہ عربی اور فارسی وغیرہ زبانوں میں بھی نعتیں تحریر فرمائی ہیں۔

اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے ” حدائقِ بخشش “میں فصاحت  وبلاغت کے وہ دریا بہائے کہ زمانے کے کئی نامی گرامی  شاعر وادیب،حدائقِ بخشش  کامطالعہ کرتے ہیں تو ان کی عقلیں دَنگ ر ہ جاتی ہیں اور وہ داد  و   تحسین دئیے بغیر نہیں رہ پاتے۔

شیخِ طریقت، اَمِیرِ اہلسنّت، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علّامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطّارقادِری رَضَوِی ضِیَائیدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کو حدائقِ بخشش سےاس قدر لگاؤ ہے کہ آپ اپنے بیانات و مدنی