Book Name:Ameer-e-Ahl-e-Sunnat Ka Ishq-e-Ala Hazrat

ارشاد فرماتے ہیں:تمام اسلامی بھائی اور اسلامی بہنیں مَسلکِ اعلیٰ حضرت پر مضبوطی سے قائم رہیں، اعلیٰ حضرت کا مسلک وہی ہے جو صَحابۂ  کِرام رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم اور سلف صالحینِ عِظام  کا مسلک تھا، یعنی اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کو ایک مان کر اُسی کی بندگی كرنا اور شَہَنْشَاہِ مدینہ ، سلطانِ باقرینہ، سُرورِ قلب وسینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو اُس کا بھیجا ہوا سچّا اور آخِری رسول ماننا،اللہعَزَّ  وَجَلَّ  و رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی مَحَبَّت و عظمت کی مُکمَّل پاسداری کرنا، ضَروریاتِ دِین میں سے کسی کا بھی انکار نہ کرنا، نیز اللہ عَزَّ وَجَلَّ اس كے رسول  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اور صَحابۂ  کِرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم  کی تَوہین و تَنقِیص سے مکمّل دُور اور گستاخوں سے دُور رہنا، وغیرہ (مسلکِ اعلی حضرت کی پہچان ہے )۔ ( دعوتِ اسلامى کا تعارف،ص ۴۸)

شیخِ طریقت،امیراہلسنتدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ   کی اعلی حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ سے عقیدت کا اندازہ اس بات سے بھی بخوبی لگایا جاسکتاہے کہ آپ  اپنے مدنی مذاکروں اور ملاقات کیلئے آنے والے علماء ومفتیانِ کرام ،جامعۃ المدینہ کے طلبہ کرام  اور عام لوگوں کو مسلکِ اعلیٰ حضرت پر قائم رہنے اور امامِ اہلسنت  کی کوئی بات سمجھ نہ آنے کی صورت میں اختلاف   نہ کرنے کی تاکید فرماتے ہیں،ایک بارارشادفرمایا:اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے اَقُوْل (یعنی فرمان)پرہماری عُقُول (یعنی عقلیں) قُربان۔ اعلیٰ حضرت کا (ہر)اَقُوْل ہمیں قبول (ہے )۔ایک مرتبہ جامعۃ المدینہ کےتَخَصُّصْ فىِْ الْفِقْہ (مُفتی کورس )کے  طلبہ سے ارشاد فرمایاکہ اعلىٰ حضرت امام احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ جو کہ ولىُ  اللہ، سچے عاشقِ رسول اور ہمارے مسلمہ بزرگ ہىں، ان کى عقىدت کو دل کى گہرائى کے اندر سنبھال کر رکھنا بے حد ضرورى(Necessary) ہے۔اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کے پىارے حبىب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کافرمانِ برکت نشان ہے۔ اَلْـَـبرْکَةُ مَعَ اَکَـابِـرِ کُمْ ىعنى برکت تمہارے بزرگوں کے ساتھ ہے۔ (مستدرک للحاکم ، کتاب الایمان ،ج ۱،ص ۲۳۸، الحدیث ۲۱۸) آپ مىں سے اگر کسى کا مىرے آقا اعلىٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ سے اختلاف کا معمولى سا بھى ذہن بننا شروع ہوجائے تو سمجھ لىجئے،مَعَاذَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ آپ کى