Book Name:Ameer-e-Ahl-e-Sunnat Ka Ishq-e-Ala Hazrat

جائے،٭ سونے سے پہلے یہ دعا پڑھ لیجئے:اَ للّٰھُمَّ بِاسْمِکَ اَمُوْتُ وَاَحیٰ ترجَمہ: اے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ !میں تیرے نام کے ساتھ ہی مرتا ہوں اور جیتا ہوں(یعنی سوتا اور جاگتا ہوں)۔( بخاری،۴/۱۹۶،حدیث: ۶۳۲۵)،٭ عصر کے بعد نہ سوئیں عقل زائل ہونے کا خوف ہے۔فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ:جو شخص عصر کے بعد سوئے اور اس کی عقل جاتی رہے تو وہ اپنے ہی کو ملامت کرے۔ (مسند ابی یعلیٰ، حدیث:۴۸۹۷ ،۴ /۲۷۸)،٭دوپہر کو قیلولہ( یعنی کچھ دیر لیٹنا)مستحب ہے۔(فتاویٰ ہندیۃ،۵/۳۷۶ ) صدرُ الشَّریعہ،بدرُ الطَّریقہ حضرتِ علامہ مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: غالِباً یہ ان لوگوں کے لیے ہوگا جو شبِ بیداری کرتے ہیں، رات میں نمازیں پڑھتے ذکرِ الٰہی کرتے ہیں یا کُتب بینی یا مطالعے میں مشغول رہتے ہیں کہ شب بیداری میں جو تکان ہوئی قیلولے سے دَفع ہوجائے گی ۔ (بہارِشريعت حصّہ۶ا،۳/ ۷۹)،٭ دن کے ابتدائی حصے میں سونا یا مغرب و عشاء کے درمیان میں سونا مکروہ ہے۔( فتاویٰ ہندیۃ،۵/۳۷۶ )، ٭سونے میں مستحب یہ ہے کہ باطہارت سوئے اور٭ کچھ دیرسیدھی کَرْوَٹ پر سیدھے ہاتھ کو رخسار (یعنی گال) کے نیچے رکھ کر قبلہ رُو سوئے پھر اس کے بعد بائیں کروٹ پر (اَیْضاً)، ٭سوتے وَقت قَبْر میں سونے کو یاد کرے کہ وہاں تنہا سونا ہوگا سوا اپنے اعمال کے کوئی ساتھ نہ ہوگا،٭سوتے وقت یادِ خدا میں مشغول ہو تہلیل و تسبیح وتحمید پڑھے(یعنی لَا اِلٰہَ اِلاَّ اللہُ- سُبْحٰنَ اللہِاوراَلْحَمْدُ لِلّٰہِ کا ورد کرتا رہے) یہاں تک کہ سوجائے کہ جس حالت پر انسان سوتا ہے اُسی پر اٹھتا ہے اور جس حالت پر مرتا ہے قیامت کے دن اُسی پر اٹھے گا۔(اَیْضاً)، ٭جاگنے کے بعد یہ دعا پڑھئے:اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْۤ اَحْیَانَا بَعْدَ مَآ اَمَا تَنَا وَاِلَیْہِ النُّشُوْرُ۔(بخاری،۴/۱۹۶،حدیث: ۶۳۲۵) ترجمہ: تمام تعریفیں اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے لئے ہیں جس نے ہمیں مارنے کے بعد زندہ کیا اور اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے،٭ اُسی وَقت اس کا پکا ارادہ کر ے کہ پرہیز گاری وتَقویٰ کریگا کسی کو ستائے گا نہیں۔ (فتاویٰ ہندیۃ،۵/۳۷۶)،٭ جب لڑکے اور لڑکی کی عمر دس سال کی ہوجائے تو ان کو الگ الگ