Book Name:Ameer-e-Ahl-e-Sunnat Ka Ishq-e-Ala Hazrat

مُنوَّر کریں قلبِ عطّارؔ کو بھی            شہا! آپ دِینِ مُبیں کی ضِیا ہیں

 (وسائل بخشش مرمم،ص۵۶۴)

 میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!جن خوش نصیبوں کو اللہ والوں کی نسبت ہوجاتی ہے تو ان کی زندگی میں تو انہیں اس  نسبت کا فیضان ملتاہی ہے،مرنے کے بعد بھی یہ نسبتیں ان كے  کام آتی ہیں۔آئیے! اس ضمن میں ایک ایمان افروز حکایت  سنئے اور جھومئے ،چنانچہ

حضورسيدناشيخ عبدالقادرجيلانی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کے زمانہ مبارکہ میں ايک بہت ہی گنہگار شخص تھا ليکن اس کے دل میں سرکارِبغدادحُضُورِ غوث پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی محبت ضرور تھی،اس کے مرنے کے بعدجب اس کو دفن کيا گيااور قبر میں جب منکر نکير نے سوالات کئے تو منکر نکير کو ربِ قدير عَزَّ  وَجَلَّ  کی  بارگاہِ عاليہ سےیہ  نداآئی:''اگرچہ يہ بندہ فاسقوں میں سے ہے مگر اس کو ميرے محبوب ِ صادق سيد عبدالقادر(رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ ) کی ذات سے محبت ہے، پس اسی سبب سے میں نے اس کی مغفرت کردی اوراس مَحَبَّت  اورحُسنِ اعتقادکی وجہ سے اس کی  قبرکووسيع (Spacious)کرديا۔

(غوث پاک کے حالات ،ص42)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یہ حقیقت ہے کہ  جس سے عشق ہوتا ہے اس كی ہرچیز  اچھی لگتی ہے ۔محبوب کا گھر، اس کے درو دیوار ، گلی کُوچے حتّٰی کہ  اس کے شہر سے بھی عقیدت کا رشتہ قائم ہوجاتا ہے اورمحبوب سے منسوب ہرچیز کا ادب و احترام(Respect) كرنا اپنے لئے اعزاز سمجھتا ہے۔ شيخِ طريقت، امیر اہلسنت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  نے ايك مرتبہ بریلی شریف میں عاشقِ اعلیٰ حضرت  ہونے کا ایسا عملی مُظاہَرہ فرمايا كہ دیکھنے  والوں کی آنکھیں اشک بار ہوگئیں۔آئیے!اس ضمن میں  ایک ایمان افروز واقعہ سنئے اور  جھومئے ،چنانچہ