Book Name:Ashabe Khaf Ka Waqiya

ایک مرتبہ حضرت سَیِّدُنا امیر ِمعاویہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُنے جنگ ِرُوم کے سفر میں اصحابِ کہف کے غار کے پاس سے گُزرتے وقت اس غار میں داخل ہونے کی خواہش کا اظہار کیا تو حضرت سَیِّدُنا عبدُاللہ بن عباس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا نے انہیں منع کیا اور یہ آیتِ مُبارَکہ تلاوت فرمائی:

لَوِ اطَّلَعْتَ عَلَیْهِمْ لَوَلَّیْتَ مِنْهُمْ فِرَارًا وَّ لَمُلِئْتَ مِنْهُمْ رُعْبًا(۱۸) (پ۱۵،الکہف:۱۸)

ترجَمۂ کنز الایمان:اے سننے والے اگر تُو اُنہیں جھانک کر دیکھے تو ان سے پیٹھ پھیر کر بھاگے اور ان سے ہیبت میں بھر جائے۔(1)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اَصحابِ کہف رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم نے جاگنے کے بعد سب سے پہلےایک دوسرے کو سلام کیا اورپھر نمازادا کی ۔ان کے اس عمل سے معلوم ہوا کہ سلام و نماز بہت قدیم عبادتیں ہیں،اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ اسلام میں بھی انہیں ایک خاص اہمیت  و فضیلت حاصل ہے، مگر افسوس! کہ اب سلام جیسی  پیاری پیاری سُنّت مِٹتی جارہی ہے اور بدقسمتی سے مساجد بھی نمازیوں سے خالی ہوتی جا رہی ہیں۔حالانکہ احادیثِ مُبارَکہ میں نماز پڑھنے اور مسلمانوں کو سلام کرنے کی دلنشین خوشخبریاں ارشاد فرمائی گئی ہیں۔آئیے!بطورِ ترغیب سلام ونماز کی فضیلت پر مشتمل 2 احادیثِ مُبارَکہ سنتے ہیں چُنانچہ

نبیِ مکرّم،شفیعِ اُمَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عالیشان ہے:اَفْشُوا السَّلَامَ تَسْلَمُوْا یعنی سلام کو عام کرو سلامتی پاؤ گے۔(2)اور نماز کے متعلق ارشاد فرمایا:اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  فرماتا ہے کہ میں نے آپ کی اُمت پر 5 نَمازیں فرض فرمائی ہیں اور ان کے بارے میں اپنے آپ سے عہدکیا ہے کہ جو انہیں پابندی کے

مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ

[1]تفسیرخازن،الکھف،تحت الآیۃ: ۱۸، ۳/۲۰۵ ملخصاً

2… ابن حبان، کتاب البر والاحسان ،باب افشاء السلام...الخ،ذکر اثبات السلامۃ الخ، ۱/ ۳۵۷ ،حدیث:۴۹۱