Book Name:Ashabe Khaf Ka Waqiya

کھانا یہ بھی کرامتِ اولیا میں سے ہے۔یہ ضروری نہیں کہ ولی اپنے اختیار سے کرامت ظاہر کرے اور اسے علم بھی ہو بلکہ بعض اوقات بغیر ولی کے اختیار کے اور بغیر اس کے علم کے بھی کرامت ظاہر ہوتی ہے جیسے اصحاب ِ کہف رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم کے واقعے سے ہوا۔(1) تیسرا مدنی پھول یہ مِلا کہ بزرگوں کے مزارات کے قریب مسجدیں بنانا اور ہر سال اُن کا عُرس منانا ہرگز ممنوع نہیں بلکہ نیک لوگوں کا طریقہ ہے جیسا کہ صدْرُ الْافَاضِل حضرت علّامہ مولانا سَیِّد مفتی محمد نعیمُ الدین مُراد آبادی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اسی واقعے کی روشنی میں ارشاد فرماتے ہیں:بزرگوں کے مزارات کے قریب مسجدیں بنانا اَہلِ اِیمان کا قدیم طریقہ ہے۔بزرگوں کے قُرب میں برکت حاصل ہوتی ہے،اسی لئے اللہ والوں کے مزارات پر لوگ حصولِ برکت کے لئے جایا کرتے ہیں۔ قبروں کی زیارت سُنّت اور ثواب کا باعث ہے۔ (2)

تاجدارِ رسالت،شہنشاہِ نبوت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہر سال کے آغاز میں شُہَدَائے اُحُد عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی قبروں کی زیارت کو تشریف لے جاتے اور اُن کے لیے دُعا فرماتے کہ سلامتی ہو تم پر (راہِ حق میں)تمہارے صبر کرنے کے سبب اور کیا ہی اچھا ہے آخرت کا گھر(جو تمہیں اس کے بدلے میں عطا ہوا)۔ (3)

سِراجُ الہند،حضرت سَیِّدُنا شاہ عبدالعزیز محدثِ دِہْلَوی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہفرماتے ہیں:اولیائے کرام عَلَیْہِم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالسَّلام کا عُرس منانا اس حدیثِ پاک سے ثابت ہے۔(4)

مُفَسِّرِ شَہِیر،حکیم الاُمَّت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ ارشاد فرماتے ہیں:بزرگوں کے آستانوں کے برابر مسجد بنانا اور برکت کے لیے وہاں نمازیں پڑھنا، قرآن شریف اور بہت سی احادیث

مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ

1… صِراطُ الجِنان،پ۱۵،الکہف،تحت الآیۃ:۱۱،۵/۵۴۴بتغیر قلیل

2… خزائن العرفان،پ۱۵،الکہف،تحت الآیۃ:۲۱،ص۵۵۲بتغیر قلیل

3… مُصَنَّف عَبْد الرَّزّاق، کتاب الجنائز،باب فی زیاۃ القبور،۳ /۳۸۱ ،رقم:۶۷۴۵ملخصاً

4… فتاویٰ رضویہ،۲۹/۲۰۲ملخصاً