Book Name:Yazeed ka bura kirdar

بڑاہوکرمیوزک سے کیسے بچ سکے گا ۔فی زمانہ موبائل فون کے ذریعے مَعَاذَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ گانے باجے سننا تو بہت ہی آسان ہوچکا ہے ۔دورِ جدید کی اس ایجاد سے جہاں دن رات گانے سُننے کا گناہ ہورہا ہے، وہیں اپنے موبائل فون پر کالرٹون(Caller Tune)اور رِنگ ٹون(Ring Tune) سیٹ کرکے دوسروں کو سُناکر ناجائز وحرام کام کا اِرتکاب ہو رہا ہے ۔ افسوس صد افسوس !اب تو مَساجد میں بلکہ مسجدُالحرام شریف میں اور وہ بھی عین خانہ کعبہ کے طواف میں لوگوں کے موبائل فون کی گھنٹیاں بلکہ مَعَاذَاللہ عَزَّوَجَلَّمیوزیکل ٹونز گُونجتی رہتی ہیں، حالانکہ میوزیکل ٹون تو مسجِد کے علاوہ بھی ناجائز ہے۔(تو مسجد میں تو حکم اور سخت ہوگا)اسی طرح اس موبائل فون پر سیٹ کی گئی موسیقی کی دُھنوں اور گانے کے بے ہُودہ کلمات سے مسجدوں کا اِحْتِرام اور تقدُّس پامال ہوتاہے ،مسجد کے پُرکیف ماحول میں ذِکر و اَذْکار ، تلاوتِ قرآن اور سنّتوں بھرے درس و بیان کرنے سُننے والوں کی توجّہ اور کَیْف و سُرور مُتَاَثِّر ہوتاہے حتّی کہ اپنے یا کسی اَور کے موبائل کی وجہ سے نماز جیسی اَہَم عبادت کی بھی خُشُوع و خُضُوع کے ساتھ ادائیگی دُشوار ہوجاتی ہے

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!گانے سُننا ناجائز وحرام اور جہنَّم میں لے جانے والا کام ہے۔ احادیثِ مُبارَکہ میں اس بُرے فعل کی مُمانعت وارِد ہوئی ہے ۔آئیے !ا س بارے میں3روایات سُنتے ہیں ۔

(1)جو شخص کسی گانے و الی کے پاس بیٹھ کر گانا سُنتا ہے،قِیامت کے دن اللہعَزَّ  وَجَلَّ اس کے کانوں میں پِگھلا ہوا سِیسہ اُنڈیلے گا۔ (کنزُ العُمّال ج ١٥ص ٩٦،حدیث:۴۰۶۶۲)

(2)گانے باجے سے اپنے آپ کو بچاؤ کیوں کہ یہ شہوت کو اُبھارتے اور غیرت کو برباد کرتے ہیں اوریہ شراب کے قائم مقام ہیں، اس میں نشے کی سی تاثیر ہے۔(تفسیردرمنثور ج٦ ص ٥٠٦،شعب الْایمان ج٤ص٢٨٠ حدیث٥١٠٨)

(3) گانا اور لَہْو دل میں اس طرح نِفاق اُگاتے ہیں، جس طرح پانی سبزہ اُگاتا ہے۔ قَسَم ہے اس ذاتِ مُقَدَّسہ