Book Name:Sadqay ki Baharain ma Afzal Sadqaat

اس کے برعکس قُدرت کے باوُجُوْد صَدَقہ و خَیْرات سے ہاتھ روک لینا،اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی طرف سے ملنے والی نعمتوں سے مَحْرومی کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

حضرت اَسْماء بِنْتِ ابوبکر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے مروی ہے،فرماتی ہیں کہ مُحَمَّدرسولُ الله صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے مجھ سے فرمایا:ہاتھ نہ روکو، ورنہ تم سے بھی روک لِیا جائے گا۔(1)

 میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! مال یقیناً اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی ایک نہایت ہی عظیمُ الشان نعمت ہے، لہٰذا جسے اللہ تعالیٰ نے مال و دولت کی نعمت سے سرفراز فرمایا ہے، اسے چاہئے کہ وہ اس نعمت کی قدر کرتے ہوئے اسے بِلا ضرورت جمع کرکے نہ رکھے اور نہ ہی فضول کاموں میں ضائع کرے ،بلکہ اپنے ماں باپ، بیوی بچّوں،بہن بھائیوں، رشتے داروں،غریبوں،مِسکینوں اورمحتاجوں پر جائز طریقے سے خرچ کرکےصدقہ و خَیْرات کےفوائد و ثَمَرات حاصل کرنے کی بھرپور کوشش کرے، کیونکہ جو شخص مال کو اِخلاص کے ساتھ نیکی کے  کاموں میں خرچ کرتا ہے، اُس کی دُنیا و آخرت سنور جاتی ہے،ایسا بندہ  اللہ عَزَّ وَجَلَّ اور اُس کے مدنی حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا محبوب اور ثوابِِ آخرت کا حقدار قرار پاتا ہے۔قرآنِ کریم کے علاوہ احادیثِ مُبارکہ میں بھی کئی مقامات پر صَدَقہ و خَیْرات کی ترغیبیں اور فضائل بیان کئے گئے ہیں۔آئیے! بطورِ ترغیب اس ضمن میں 5 احادیثِ مبارَکہ سُنتے ہیں:

  1. رَبّ عَزَّ  وَجَلَّ فرماتا ہے:اے ابنِ آدم! اپنے خزانے میں سے میرے پاس کچھ جمع کر دے، نہ جلے گا، نہ ڈوبے گا، نہ چوری کِیا جائے گا۔ میں اُس وقت تجھے پورا بدلہ دوں گا، جب تو اُس کا زیادہ ضرورت مند ہوگا۔(2)
  2. بَاکِرُوْابِالصَّدَقَةِ فَاِنَّ الْبَلآءَ لَا يَتَخَطَّی الصَّدَقَةَ یعنی صبح کا آغاز صَدَقے سے کِیا کرو، کیونکہ مُصیبت صَدَقے سے آگے قدم نہیں بڑھاتی۔(3)

مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ

[1] بخاری،کتاب الزکوۃ،باب التحریض علی الصدقۃ،۱/۴۸۳،حدیث:۱۴۳۳

2… شعب الإیمان، باب في الزکاۃ، التحریض علی صدقۃ التطوع، ۳/۲۱۱، حدیث: ۳۳۴۲

3… شعب الایمان، باب الزکاۃ،التحریض علی صدقۃ التطوع ، ۳ / ۲۱۴،حدیث:۳۳۵۳