Book Name:Sadqay ki Baharain ma Afzal Sadqaat

 

(3)جُود وکَرَم  ایمان میں سے  ہے

حضرت سیِّدُناحُذَیفہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں: دِیْن کے گُناہ گاراور زندگی میں لاچار و بدحال بہت سے لوگ صرف اپنی سخاوت کی وجہ سے جنّت میں داخِل ہو جائیں گے۔(1)

بِلا حساب ہو جنّت میں داخلہ یا ربّ

پڑوس خُلد میں سَروَر کا ہو عطا یا ربّ

(وسائلِ بخشش مُرمّم،ص82)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                              صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بعض لوگ محتاجی کا بہانہ بنا کر صَدَقہ و خَیْرات کے معاملے میں سُستی و بُخْل سے کام لیتے اور حال پوچھنے پر شکوے شکایات کے انبار لگادیتے ہیں۔یاد رکھئے! صَدَقہ و خَیْرات کرنے سے نہ تو مال میں کوئی کمی واقع ہوتی ہے اور نہ ہی راہِ خدا میں مال دینے کیلئے  امیر و کبیر ہونا شرط ہے جیسا کہ سرکارِ ابدِ قرار،شفیعِ روزِ شمار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا فرمانِ دلنشین ہے: مَا نَقَصَ مَالٌ مِنْ صَدَقَۃِِیعنی صَدَقہ دینے سے مال کم نہیں ہوتا۔(2)ایک اور مقام پر ارشاد فرمایا:فَاتَّقُوا النَّارَ وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَۃٍیعنی آگ سے بچو، اگرچہ کھجور کے ایک ٹکڑےکے ذریعے(3)

اس حدیثِ پاک میں اُن لوگوں کیلئے ڈَھارس ہے ،جو مَعاشی پریشانیوں میں مبُتلا ہونے کے باوجود صَدَقہ و خَیْرات  توکرتے ہیں مگر معمولی چیز صَدَقہ کرنے کی وجہ سے دل چھوٹا کر لیتے ہیں

مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ

[1] احیاء العلوم،۳/۷۴۰

2… معجم اوسط،من اسمہ احمد،حدیث: ۲۲۷۰، ۱/۶۱۹

3… بخاری، کتاب الرقاق،باب من نوقش الحساب عذب، ۴/ ۲۵۷،حديث: ۶۵۴۰