Book Name:Sadqay ki Baharain ma Afzal Sadqaat

ہمارے اِرْد گرد مُعاشرے کے ٹھکرائے ہوئے بہت سے ایسے لوگ بھی موجود ہیں، جن کے پاس نہ تو سر چُھپانے کیلئے مُناسب جگہ ہے،نہ تَن ڈھانپنے کیلئے اچھا لباس ہے اور نہ ہی پیٹ کی آگ بُجھانے کیلئے بقدرِ ضرورت روٹی۔لہٰذا ہمیں چاہئے کہ اپنی جائز خُوشیوں کے ساتھ ساتھ حتّی الامکان ایسے سفید پوش لوگوں کی ضرورتوں کا بھی خیال رکھیں اور اُن کے ساتھ ہمدردی بھرا سُلوک کریں۔

نُور کے پیکر،تمام نبیوں کے سرور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ فرماتے ہیں:ایک لُقمہ روٹی،ایک مُٹھی کھجور یا اِس کے علاوہ کوئی اَور چیز جس سے مسکین کو فائدہ پہنچے۔اُس کی وجہ سے اللہ عَزَّ وَجَلَّ تین (3)اَفراد کو جنّت میں داخل فرماتا ہے۔(1) صاحبِ خانہ جس نے حکم دیا (2)زوجہ کہ اُسے تیار کرتی ہے(3)خادم جو مسکین کو دے آتا ہے۔پھر رحمتِ کونین،نانائے حسنین صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نے فرمایا: حمد ہے اللہ عَزَّ وَجَلَّکیلئے، جس نے ہمارے خادموں کو بھی نہ چھوڑا(یعنی اُنہیں بھی کارِ خیر میں اپنی قُدرت کے مُطابق حصّہ ملانے اور صَدَقہ غریب تک پہنچانے کی وجہ سے جنّت میں داخل فرما دیتا ہے)۔ (1)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بارہا ایسا بھی ہوتا ہے کہ عام غریبوں کی تو ہم خُوب مَدَد کرتے ہیں اور نیک کاموں میں بھی مالی طور پر بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں، مگر چراغ تلے اندھیرا کے مصداق اپنے ہی ضرورت مند رشتے داروں کو بھول جاتے ہیں، لہٰذا اُنہیں بھی یاد رکھا جائے اور اُن کی خُود داری کو ٹھیس پہنچائے بغیر انتہائی اَحْسن انداز میں ان کی مَدَد کی جائے بلکہ اُنہیں اَوَّلِیْن ترجیح دی جائے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دعوتِ اسلامی کےمدنی ماحول  سے وابستہ ہو کر مختلف مدنی کاموں میں عملی طورپرشامل ہوجانا چاہئے ، اَلْحَمْدُلِلّٰہعَزَّ  وَجَلَّ!آج کے اس پُرفِتَن دَور میں تبلیغِ قرآن و سُنّت کی عالمگیر غیرسیاسی تحریک،دعوتِ اسلامی ہمیں سُنّتوں بھرا پاکیزہ ماحول مُہیّا کر رہی ہے ۔اس مدنی

مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ

[1] معجم اوسط،من اسمہ محمد،باب المیم،۴/ ۸۹،حدیث: ۵۳۰۹