Book Name:Sadqay ki Baharain ma Afzal Sadqaat

فضلِ ربّ سے گناہوں کی عادت چُھٹے

 

مَدَنی ماحول میں کر لو تم اعتکاف

نیکیوں کا تمھیں خوب جذبہ ملے

 

مَدَنی ماحول میں کر لو تم اعتکاف

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب!                             صلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

نبیِ کریم،رؤفٌ رَّحیم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے رشتے داروں پر صدقہ کرنے کی ترغیب و اہمیت بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا:اِنَّ الصَّدَقَۃَ عَلٰی ذِیْ قَـرَابَۃٍ یُضَعَّفُ اَجْرُھَا مَرَّتَیْنِ یعنی بے شک اہلِ قرابت پر صَدَقہ کرنے کا ثواب دوگُنا بڑھا کر دِیا جاتا ہے۔(1)

آئیے! بطورِ ترغیب صَدَقہ  و خَیْرات کرنے کی برکتوں پر مشتمل 2ایمان افروز حکایات سُنتے اور اُن سے نصیحت کے مدنی پھول چُنتے ہیں چُنانچہ

ایک روٹی کا ثواب

حضرت سَیِّدُنا عبدُاللہ بن مسعود رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَاسے منقول ہے: عبدُاللہ نامی ایک راہب 60 سال تک  عبادت میں مشغول رہا۔ پھرایک عورت کے فتنے میں مبتلا ہو کر 6راتیں گُناہ میں مبُتَلا رہا، پھر اُسے اپنے گُناہ پر نَدامت ہوئی تو دوڑتا ہوا مسجد کی طر ف آیا، وہاں 3 بھوکوں کو پایا تو ایک روٹی اُن پر صَدَقہ کر دی اور اُس کا اِنتقال ہوگیا۔ جب اُس کے اَعمال کا وزن ہوا تو ایک پلڑے میں 60 سال کی عبادت اور دُوسرے پلڑے میں 6 دن کے گُناہ رکھے گئے تو گُناہ ،عبادت پر غالب آگئے،لیکن جب صَدَقہ کی ہوئی روٹی رکھی گئی تو وہ اُن گُناہوں پر غالب آگئی۔(2)

یا خدا ! رحمت تِری حاوی ہے تیرے قَہر پر

فضل و رحمت کے سہارے جی رہا بدکار ہے

(وسائلِ بخشش مُرمّم ،ص478)

مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ

[1] معجم کبیر،۸/۲۰۶،حدیث:۷۸۳۴

2 شعب الایمان،باب فی الزکاۃ،فصل ما جاء فی الایثار ،۳/۲۶۲،حدیث:۳۴۸۸ملتقطاًوبتغیر قلیل