Book Name:Karamat e khuwaja Ghareeb Nawaz

       حضرت سَیِّدُنا خواجہ غریب نواز رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکی انفرادی کوشش سے حاکمِ سبزوارنے ظُلم اور زور زبردستی سے جمع کی ہوئی ساری دولت ،اصل مالکوں کو لوٹادی اورآپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکى صُحبت میں رہنے لگا۔ حضرت خواجہ غریب نواز رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے کچھ ہى عرصے مىں اسے فُىوضِ باطنى سے مالا مال کرکے خِلافت عطا فرمائی اور وہاں سے رخصت ہوگئے۔(1)

دُنیا کی حکومت دو نہ دولت دو نہ ثَروت

قدموں سے لگا لو مجھے قدموں سے لگا لو

 

ہر چیز ملی جامِ مَحَبَّت جو پِلایا

خواجہ ہے زمانے نے بڑا مجھ کو ستایا

(وسائلِ بخشش مُرمّم،ص532)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

سُبْحٰنَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!!دیکھاآپ نے کہ خواجۂ خواجگان، حضرت سَیِّدُنا خواجہ غریب نواز رَحمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کس قدر ارفع  و اعلیٰ شان و  شوکت والے تھے۔یقیناً یہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کی کرامت تھی کہ آپ کی نگاہِ ولایت ،جب ایک ظالم و جابر  اور شرابی شخص پر پڑی، تو اُس کے دل کی دُنیا زیر و زبر ہوگئی اور  وہ اپنے گُناہوں اور بُرے عقیدوں سے تائب ہوکر آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی صحبت کی برکت سے پرہیزگاروں میں شامل ہوگیا۔

اِستقامت مذہبِ اسلام پر مِل جائے کاش!

 

ہاتھ اُٹھا کر کر دُعا خواجہ پِیا خواجہ پِیا

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

آئیے! اب سلطانُ الْعارِفِیْن،خواجَۂ خواجگان حضرت سَیِّدُنا خواجہ مُعینُ الدِّین چشتی اَجمیری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے مختصر حالاتِ زندگی کے بارے میں سُنتے ہیں:

وِلادتِ باسعادت

 

 

 

 

مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ

[1]  اللہ کے خاص بندےعبدہ،ص ۵۱۱ملخصاً