Book Name:Siddiq-e-Akbar رضی اللہ تعالٰی عنہ ka ishq-e-Rasool

اَنْتَ عَتِیْقُ اللہِ مِنَ النَّارِیعنی(اے ابو بکر!) تُونارِدوزخ سے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کاآزادکردہ ہے۔اِس لئے آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کا یہ لَقَب ہوا۔([1])آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ قریشی ہیں اورساتویں پُشت میں شجرۂ نسب رَسُوْلُ اللہصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکے خاندانی شَجَرے سے مل جاتاہے۔آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُعامُ الِفیْل کے تقریباًاڑھائی برس بعدمکَّۃُ الْمُکَرَّمَہزَادَہَا اللّٰہُ شَرَفًاوَّتَعْظِیْماً میں پیداہوئے۔امیرُالمؤمنین حضرت سَیِّدُنا صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ وہ صَحابی ہیں،جنہوں نےسب سے پہلےتاجدارِ رِسالت،شہنشاہِ نُبُوَّت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی رِسالت کی تصدیق کی۔آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ اِس قدر جامِعُ الکَمالات اورمَجْمَعُ الفَضائِل ہیں کہ اَنبیائےکِرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلامکے بعد اگلے اورپچھلے تمام انسانوں میں سب سےاَفضل واَعلیٰ ہیں۔ آزادمردوں میں سب سے پہلے اِسلام قَبول کیا اور صُلْح وجنگ کے تمام فیصلوں میں محبوبِ ربِّ قدیر، صاحبِ خَیرِ کثیر صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے وزیر ومُشیربن کر،زندگی کے ہرموڑپرآپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا ساتھ دے کر جاں نثاری ووَفاداری کاحق اَداکیا۔2 سال3ماہ مَسنَدِخِلافت پررونق اَفروز رہ کر 22جمادی الاُخریٰ ۱۳؁ھ پیرشریف کادن گُزار کروَفات پائی۔امیرُالمؤمنینحضرت سَیِّدُناعُمَررَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُنے نَمازِ جنازہ پڑھائی اورروضَۂ مُنوَّرہ زَادَہَا اللّٰہُ شَرَفًاوَّتَعْظِیْماً میں حُضورِاَقْدَسصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکے پہلوئے مُقَدَّس میں دَفن ہوئے۔([2])

جو یارِ غارِ محبوبِِ خدا صدّیقِ اکبر ہیں

وُہی یارِ مزارِ مصطَفٰے صدّیقِ اکبر ہیں

(وسائلِ بخشش،565)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1] (تارِیخُ الْخُلَفاء،ص۲۳-۲۲ملتقطاً بتقدم وتاخر)

[2] الریاض النضرہ ۱/۲۶۱،تارِیخُ الْخُلَفاء ،ص۲۷-۶۲مفہوماً،عاشقِ اکبر ص۳ بتغیر