Book Name:Siddiq-e-Akbar رضی اللہ تعالٰی عنہ ka ishq-e-Rasool

ایک اورموقع پرسرورِ ذیشانصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے حضرت ابُوبکرصدیق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی عشق و مَحَبَّت سے لبریزقُربانیوں کاتذکرہ کچھ اس طرح فرمایا: مَا لِاَحَدٍ عِنْدَنَا يَدٌ اِلَّا وَقَدْ كَافَيْنَاهُ مَا خَلاَ اَبَا بَكْرٍ فَاِنَّ عِنْدَنَا يَدًا يُكَافِیْہِ اللَّہُ بِها يَـوْمَ القِيَامَۃِیعنی ہمارے اُوپرجن لوگوں کا بھی کوئی احسان تھا، ہم نے اُن سب کا بدلہ چُکا دیا، مگرابُوبکر کے اِحسانات کا بدلہ تو اللہ تعالیٰ ہی روزِ قیامت اُنہیں عطا فرمائے گا۔([1]) کونین میں آقا کے سنگ

حضرت ابنِ عمر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے مروی ہے کہ نبیِ اکرم،نُورِ مجسم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے حضرت ابو بکر صِدِّیْق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے ارشاد فرمایا:اَنْتَ صَاحِبِیْ عَلَی الْحَوْضِ وَ صَاحِبِی فِی الْغَارِ یعنی تم حوضِ کوثر پر اور غارِ ثور میں میرےساتھی ہو ۔([2])

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھاآپ نے کہ حضرت سَیِّدُنا ابُو بکر صِدِّیق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ  پر پیارے آقا، مکی مدنی مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا کس قدر خُصُوصی فضل و  کرم تھا کہ نہ صرف سفر  وحضر بلکہ ہر جگہ اُنہیں، نبیِ کریم، رؤفٌ رَّحیْم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی رفاقت نصیب رہی، یہاں تک کہ حوضِ کوثر پربھی انہیں رَسُوْلُ الله صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی رفاقت کا مُژدۂ جانفزا سُنادیاگیا۔

جو یارِ غارِ محبوبِ خدا صِدِّیق اکبر ہیں

 

  وُہی یارِ مزارِ مُصْطَفٰے صِدِّیق اکبر ہیں

عُمر سے بھی وہ  اَفْضل ہیں وہ عُثمان سے بھی اَعْلیٰ ہیں

 

یقیناً پیشوائے مُرتضیٰ صِدِّیق اکبر ہیں

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                    صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

مَحبَّت کی علامات


 

 



[1] ترمذی،کتاب المناقب،باب(م:تابع:۱۵،ت:۳۴)،۵/۳۷۴،حدیث:۳۶۸۱

[2] ترمذی ،کتاب المناقب ،(م:تابع۱۶،ت:۳۹)،۵/۳۷۸،حدیث:۳۶۹۰