Book Name:Siddiq-e-Akbar رضی اللہ تعالٰی عنہ ka ishq-e-Rasool

اِن مُعَامَلات میں مجھ سے سَبْقَت(یعنی بَرتَری) لے جاتے ہیں، اِس بار زِیادہ سے زِیادہ مال صَدَقہ کر کے  اِن سے سَبْقَت(یعنی بَرتَری) لے جاؤں گاچُنانچہ وہ گھر گئے اورگھر کا سارا مال اِکَٹّھا کیا اُس کے دو(2) حِصّے کیے،ایک گھروالوں کے لیے چھوڑا اور دوسرا حِصَّہ لے کر بارگاہِ رِسالت میں پیش کردیا۔سرکارِ نامدار،مدینے کے تاجدار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنے اِسْتِفْسَار(اِس۔تِفْ۔سَار)فرمایا: اے عُمَر! گھروالوں کے لیے کیا چھوڑ کے آئے ہو؟عرض کی:یَارَسُوْلَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ !آدھا مال گھروالوں کے لیے چھوڑ آیاہوں۔اِتنے میں عاشقِ اکبر اَمِیْر ُالمُؤمنین حضرت سَیِّدُنا ابُوبکر صِدِّیق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ اپنا مال لے کر بارگاہ رسالت میں اس طرح حاضر ہوئے کہ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے ایک بالکل سادہ سی قَبا(یعنی ایک قسم کا آگے سے کُھلا ہوا کوٹ یااَچْکن)پہنی ہوئی ہے جس پربَبُول(یعنی ایک خاردار درخت) کے کانٹوں کے بٹن لگائے ہوئے ہیں۔اللہ عَزَّ وَجَلَّ کےمَحْبُوب،دانائے غُیوبصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ آپرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکودیکھ کربہت خُوش ہوئےاوراِسْتِفْسَار(اِس۔تِفْ۔سَار)فرمایا:اے ابوبکر!گھر والوں کیلئے  کیا چھوڑ کرآئے ہو؟

بس! مَحْبُوب   کا یہ پُوچھناتھا کہ گویاعاشقِ صادِق کا دل عشق ومَحَبَّت کی مہک سے جُھوم اُٹھا،فوراً ہی سمجھ گئے کہ بات کچھ اورہےکیونکہ مَحْبُوب   توجانتےہیں کہ میرے عاشقِ صادِق نے تواِس وَقْت بھی اپنی جان،مال،آل،اَولاد سب کچھ قُربان کردیاتھا،جب مَکّۂ مُکَرَّمَہ زَادَہَا اللّٰہُ شَرَفًاوَّتَعْظِیْماً  میں حمایت کرنے والے نہ ہونے کے برابر تھےبلکہ اکثر لوگ جانی دُشمن بن گئے تھے اورمَحْبُوب کے کلام کو کیوں نہ سمجھتے کہ یہ تو وہ عاشق تھے جو ہروقت اِس موقع کی تلاش میں رہتے تھے کہ بس مَحْبُوب   کچھ مانگیں تو سَہی!سب کچھ قدموں میں لاکر قُربان کردیں(اور یُوں عرض کریں کہ):

کیا پیش کریں جاناں کیا چیز ہماری ہے

 

یہ دل بھی تمہارا ہے یہ جاں بھی تمہاری ہے

یہ تووہ عاشقِ صادِق تھے، جنہوں نے کبھی اپنے مال کو اپنا سمجھا ہی نہیں،بلکہ جو کچھ اُن کے پاس ہوتااُسے مَحْبُوب   کی عطاسمجھتے ،فوراًسمجھ گئے کہ مَحْبُوب   کی چاہت کچھ اورہے غالباًمَحْبُوب یہ کہناچاہتے