Book Name:Siddiq-e-Akbar رضی اللہ تعالٰی عنہ ka ishq-e-Rasool

تھے۔ اس طرح آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ کو اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اور اس کے رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمکی طرف بُلانے والےپہلے خطیب کاشرف حاصل ہوا۔ مُشرکینِ مکّہ نے جب مُسلمانوں کو کھلم کُھلادعوتِ اسلام دیتے دیکھا تو اُن کا خُون کھول اُٹھا اور وہ حضرت سَیِّدُنا ابُو بکر صدیق رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ و دیگر مُسلمانوں پر ٹُوٹ پڑے اور انہیں مارنا پیٹنا شُروع کردیا، صدّیْقِ اکبر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ کو بھی نہایت بُری طرح مارا حتّٰی کہ عُتبہ بن ربیعہ نامی خبیث، آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ کے قریب آیا اور اپنے ناپاک جُوتے آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ کے مُبارَک چہرےپر مارنے لگا اور آپ کے پیٹ پر چڑھ کر اُچھل کُود کرنے لگا، یہاں تک کہ آپ بے ہوش ہوگئے،زخموں کی وجہ سے آپ کا چہرہ پہچانا نہیں جاتا تھا۔ جب آپ کے قبیلے بَنُو تَیْم کے لوگوں کو پتا چلاتو وہ دوڑتے ہوئے آئے اورآپ کو مُشرکین سے چُھڑا کر گھر لے گئے، آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ کی تشویشناک حالت دیکھ کر ایسا لگ رہا تھا کہ زِندہ نہ رہ پائیں گے۔آپ کے والد ابُو قَحافہ اور بَنُو تَیْم کے لوگ بہت پریشان تھے اور مسلسل آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ سے گفتگو کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔بالآخر دن کے آخری حصّے میں آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ کو ہوش آگیا۔لیکن ہوش میں آتے ہی زبان سے پہلا جُملہ یہ نکلا کہ رَسُوْلُ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم کس حال میں ہیں؟آپ کی یہ بات سُن کر قبیلے کے کئی لوگ ناراض ہو کر چلے گئے۔ آپ کی والدہ جب کچھ کھانے پینے کے لئے کہتیں تو آپ صرف ایک ہی جُملہ کہتے:رَسُوْلُ اللہ  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم کس حال میں ہیں؟مجھے صرف ان کی خبردو۔جب آپ کو یہ خبر ملی کہ رحْمتِ عالم، نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّمخیریت سے ہیں اوردارِ اَرْقَم میں تشریف فرما ہیں تو آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ نے فرمایا:خدا کی قسم! میں اس وقت تک نہ کچھ کھاؤں گا اور نہ پیوں گا، جب تک اپنے محبوب آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّمکو بذاتِ خود دیکھ نہ لوں۔ جب سب لوگ چلے گئے تو آپ کی والدہ اور اُمِّ جمیل بنْتِ خطّاب آپ کو سہارا دے کرشہنشاہِ مدینہ، قرارِ قلب و سینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کی بارگاہ میں لے گئیں۔ جب آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّمنے اپنے عاشقِ زار کو دیکھا توآبدیدہ ہوگئے اور آگے