Book Name:Yazed ka Dard Naak Anjaam

ہوگا۔ہاں! اگر تم میرا عُذر قبول نہیں کرتے تو سُنو!پھر یہ آیاتِ مُبارَکہ تلاوت فرمائیں:

فَاَجْمِعُوْۤا اَمْرَكُمْ وَ شُرَكَآءَكُمْ ثُمَّ لَا یَكُنْ اَمْرُكُمْ عَلَیْكُمْ غُمَّةً ثُمَّ اقْضُوْۤا اِلَیَّ وَ لَا تُنْظِرُوْنِ(۷۱) ۱۱،یونس:۷۱)

 ترجَمۂ کنز الایمان: تو مل کر کام کرو اور اپنے جُھوٹے مَعْبُودوں سمیت اپنا کام پکّا کرلوپھر تمہارے کام میں تم پر کچھ گُنْجلک (اُلجھن وپوشیدگی)نہ رہے پھر جو ہو سکے میرا کرلو اور مجھے مُہلت نہ دو۔

اِنَّ وَلِیِّ ﰯ اللّٰهُ الَّذِیْ نَزَّلَ الْكِتٰبَ ﳲ وَ هُوَ یَتَوَلَّى الصّٰلِحِیْنَ(۱۹۶) ۹،الاعراف:۱۹۶)

تَرْجَمَۂ کنز الایمان :بے شک میرا والی اللہ ہے جس نے کتاب اُتاری اور وہ نیکوں کو دوست رکھتا ہے۔

پھرآپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی حَمْد و ثَنا کرنے کے بعد (اُن یزیدیوں سے)فرمایا:تم لوگ میری نِسْبَت کے بارے میں غور کرلوکہ میں کون ہوں؟ ،کیا تمہارے لئے  میرا قتل جائز و دُرُسْت ہے؟ کیا میں تمہارے نبی کا نواسہ نہیں؟کیا سَیِّدُ الشُّہَداءحضرت سَیِّدُنا حمزہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ میرے والد کے چچا نہیں ؟کیا حضرت سَیِّدُنا جعفر طیّار رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ میرے چچا نہیں؟کیا تم تک میرے اور میرے بھائی سے مُتَعَلِّق رسولُ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا یہ ارشاد نہ پہنچا تھا کہ تم دونوں نوجوانانِ جنّت کے سردار  ہو؟تو اگر تم میری بات کی تصدیق کرو(تو سن لو) کہ یہی حق ہے ،کیونکہ میں نے اُس وقت سے جُھوٹ نہیں بولا، جب سے مجھے معلوم ہوا ہے کہ جُھوٹ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کو سخت ناپسند ہے اور اگر تم مجھے جُھٹْلاتے ہو تو حضرت سَیِّدُنا جابِر بن عبدُ اللہ،ابوسعید،سَہْل بن سَعْد،زید بن اَرْقَم یا اَنَس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم اَجْمَعِیْن سے پُوچھ لو ،کیونکہ ان سب نے رسولُ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے(میرے مُتَعَلّق ) یہ فضائل سُن رکھے ہیں۔ کیا میری اِس نصیحت میں تمہارے لئے کوئی ایسی بات نہیں جو تمہیں میرا خُون بہانے سے روک سکے؟ پھر آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے فرمایا:اگر تمہیں میری بات میں یا میرے مُتَعَلِّق نبی کا نواسہ ہونے میں کوئی شک ہو تو خُداعَزَّ  وَجَلَّ کی قسم! مَشْرِق و مَغْرِب میں میرے سِوا تم میں یا تمہارے سِوا