Book Name:Yazed ka Dard Naak Anjaam

وہ آج اتنا باادب بن گیا ہے!اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ  مَدَنی قافِلے میں عاشقانِ رسول کی صحبت نے مجھے یکسر بدل کر رکھ دیااور یہ بیان دیتے وقَت مجھ سابقہ بے نمازی کومُسلمانوں کو نمازِ فجر کیلئے جگانے یعنی صَدائے مدینہ لگانے کی ذِمّہ داری ملی ہوئی ہے۔(دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول میں مُسلمانوں کونمازِ فجر کے لئے جگانے کو صَدائے مدینہ لگانا کہتے ہیں۔)

کر سفر آؤ گے ،تم سُدھر جاؤ گے          مانگو چل کر دُعا ،قافِلے میں چلو

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!بَیان کو اِخْتِتام کی طرف لاتے ہوئے سُنّت کی فضیلت ، چند سُنّتیں اور آداب بَیان کرنے کی سَعَادَت حاصِل کرتا ہوں۔تاجدارِ رسالت،شَہَنْشاہِ نُبُوَّت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنّت نشان ہے:جس نے میری سنّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔([1])

سینہ تری سنّت کا مدینہ بنے آقا             جنّت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

عِمامہ شریف کی سُنّتیں اور آداب

آئیے!شیخِ طریقت،امیرِاَہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے رسالے ’’163 مَدَنی پھول‘‘سےعمامہ شریف باندھنے  کی سُنّتیں اور آداب سنتے ہیں ۔

پہلےدو فرامینِ مُصطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ مُلاحَظہ ہوں:”عمامے کے ساتھ دو رَکعت نَمازبغیر عمامے کی ستر (70) رَکعتوں سے اَفضل ہیں۔“([2])”ٹوپی پر عمامہ ہمارے اور مشرِکین کے درمیان

 



[1] مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،الفصل الثانی،۱/۵۵،حدیث:۱۷۵

[2] فِرْدَوْس الاخَبار،۲/۲۶۵،حدیث:۳۲۳۳