Book Name:Yazed ka Dard Naak Anjaam

عشر ،الخاتمہ فی بیان اعتقاد اہل السنۃ ، ص۲۲۴)

صَدْرُ الشَّریعہ، بَدرُ الطَّریقہ حضرت علّامہ مولانامُفتی محمد امجد علی اَعْظَمی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  فرماتے ہیں:یزید پلید فاسق ،فاجِر، مُرتکبِ کبائر(یعنی گناہِ کبیرہ کرنے والا) تھا،مَعَاذَ اللہ(عَزَّ  وَجَلَّ)اُس سے اور رِیْحانَۂ رسولُ الله صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سیّدنا امام حُسَیْن رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے کیا نسبت؟آج کل جو بَعْض گمراہ کہتے ہیں کہ ہمیں اُن کے مُعامَلہ میں کیا دَخْل؟ ہمارے وہ(یعنی امام حُسَیْن رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ)بھی شہزادے (ہیں)، وہ(یزید پلید)بھی شہزادے (ہیں)ایسا بکنے والا مَردُود، خارِجی ،ناصبی(یعنی اپنے سینے میں حضرت علی اور حَسَن وحُسَیْنرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم سے بُغْض و کینہ رکھنے والا ہے اور )مُسْتَحِقِّ جہنّم ہے۔(بہار شریعت،۱/۲۶۱، حصہ اوّل)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

پیغامِ کربلا

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یقیناً جب تک زمین و آسمان کا وُجود باقی رہے گا، واقعۂ کربلا عاشقانِ صحابہ و اہلبیت کو صَبْر و تَحَمُّل ،اِیثار و قربانی اور گلشنِ اسلام کی آبیاری کا دَرْس و پیغام دیتا رہے گا ۔جَفاکار و سِتَم شِعار یزیدیوں نے جس بے مُرُوَّتی اور بے دِینی کا مُظاہَرہ کِیا یقیناً تاریخ میں اُس کی مِثال نہیں مل سکتی،باوُجود یہ کہ گھر کا گھر سب لُٹ گیا،کئی بیبیاں بیوہ اور بچّے یتیم ہوگئے،امام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے ساتھی،ہاشمی جوان،مُسلم بن عقیل  و اَولادِ عقیل،فَرزَنْدانِ علی و شہزادَگانِ حَسَنَیْن کرِیْمَین رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم اَجْمَعِیْن یزیدی لشکر کے زہریلے تِیر و تلوار اور نیزوں سے چَھلنی ہوکر وَقْفے وَقْفے سے نواسَۂ رسول کے قدموں پر نِثار ہوتے رہے،یزیدیوں کی بے مُرُوَّتی و بے غیرتی کا عالَم یہ تھا کہ دُودھ پیتا نَنّھا علی اَصْغر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ شِدّتِ پیاس سے تڑپتا رہا، بالآخر تِیر کا شِکار ہوکر شہادت سے سَرفراز ہوا،اَلْغَرَض گُمْراہِیَّت کے عَلَمْبرداروں نے چمنِ زَہرا کے ہرے بھرے بوستان کو دِن دھاڑے تَہَس