Book Name:Yazed ka Dard Naak Anjaam

کرکے چِیْر پھاڑ کر اُس کو وہیں پھینک دِیا ۔ چند روز تک اُس کی لاش چِیْل کوّوں کی دعوت میں رہی ۔ بالآخر ڈُھونڈتے ہوئےاُس کے اَہالی مَوالی (یعنی نوکر چاکر)وہاں پہنچے اور گڑھا کھود کر اُس کی سڑی ہوئی لاش کو وہیں داب(دَفنا) آئے۔ ([1]) اب ذرا اس کی قَبْر کا حال بھی سُنتے چلئے۔چُنانچہ

یزید کی قَبْر کا حال

دِمِشْق کے پُرانے قَبْرِستان بابُ الصَّغِیْر کے کچھ آگے یزید کی قَبْر کا نشان تھا، جس پر آج سے کئی سالوں پہلے لوگ اینٹیں پتّھر مارتے تھے اور اکثر اینٹوں کا ڈھیر لگا رہتا تھا، وہاں اب شیشہ،کانچ،(اور)لوہا  گَلانے کی بھَٹّی لگی ہوئی ہے ،اُس کارخانے میں شیشے کے برتن بنائے جاتے ہیں ،اُس لوہے اور کانچ کو گَلانے کی آگ والی بھٹی بالکل ٹھیک جس جگہ قَبْرتھی وہاں بنی ہوئی ہے۔گویا یزید کی قَبْر پر ہر وقت آگ جلتی رہتی ہے۔ (شَہادت نواسۂ سید الابرار،۹۱۸-۹۱۹)

وہ تَخْت ہے کس قَبْر میں وہ تاج کہاں ہے

 

اے خاک بتا زورِ یزید آج کہاں ہے

نہ ہی شِمَر  کا وہ سِتَم رہا نہ یزید کی وہ جَفا رہی

 

جو رہا تو نام حُسَیْن کا ، جسے زندہ رکھتی ہے کربلا

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے کہ نبیِ اَکْرَم، نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اہْلِ بَیْتِ اَطْہار رِضْوَانُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کے ساتھ دُشمنی رکھنے اور اُنہیں  اَذِیَّت پہنچانے والوں کا کیسا بدترین اَنْجام ہوتا ہے کہ مرنے کے بعد اُنہیں کَفَن بھی نصیب نہیں ہوتا،دُنیا میں بھی ذِلَّت اُن کا مُقدّر بن جاتی ہے اور آخرت میں بھی اُنہیں رُسوائی کا سامنا کرنا پڑے گانیز اُن کا ٹھکانا جہنّم کی آگ ہے ۔

نبیِ اَکْرَم،نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عبرت نشان ہے:جس شخص نے میرے اہْلِ بَیْت پر ظُلم کِیا اور مجھے میری عِترَتِ پاک (یعنی اولاد)کے بارے میں اَذِیَّت دی ، اُس پر جنَّت حرام کر


 

 



[1]امام حسین کی کرامات،ص۴۷