Book Name:Yazed ka Dard Naak Anjaam

ہوں۔([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

یزید کو پلید کہنا کیسا؟

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! یاد رکھئے!اگر چہ یزید پلید اَزْ خُود اِبْنِ زِیاد بَد نِہادکی فوج میں شامل نہ رہا مگر شہیدان و اَسِیْرانِ کربلا پر جس قدر بھی ظُلم و جَفا ڈھائے گئے، اُن میں اِبْنِ زِیاد بَد نِہاد کو نہ صرف یزید پلید کی بھرپُور رِضا مندی اور اُس کی مکمل تائید و حِمایت حاصل رہی بلکہ اُسی فاسِق و فاجر شخص کے حکم پر  ظالِموں کے سردار اِبْنِ زِیاد بَد نِہاد اور اُس کے لشکریوں نےاَہْلِ بَیْتِ اَطْہار کی سرِ عام  گُستاخیاں کیں اور تپتی دُھوپ میں میدانِ کربلا   کی سَرزمین کوجاں نثاروں کے خُون سے رَنگین کِیا، لہٰذا یزید جیسے پلید و بد بَخْت کوبے قصورقرار دینا ،اَہْلِ بَیْتِ اَطْہاررِضْوَانُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن سے غَدّاری،مُحِبّا نِ اَہْلِ بَیْت کی دل آزاری،اللہعَزَّ  وَجَلَّ اور اُس کے رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ناراضی نیزاللہعَزَّ  وَجَلَّ  کے قَہْر و غَضب  اورجہنّم کی حَقْداری کاسبب ہے۔اس مُعامَلے میں خُلفائے راشِدین کا طرزِعمل ہمارے لئے مَشْعلِ راہ ہے، وہ حضرات اہْلِ بَیْتِ اَطْہاربالخُصوص امامِ عالی مَقام حضرت سَیِّدُنا امام حُسَیْن رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی عزّت و نامُوس کے سچّے مُحافِظ تھے،یزید پلید سے اُنہیں سخت نَفْرت تھی نیز یہ نُفُوسِ قُدْسِیَہ اُس پلید کو اَمِیْرُ الْمُومنین کہنے والے بد بختوں کو سخت سے سخت سزا دیتے تھے۔

دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ 590 صَفْحات پر مُشتمل کتاب ’’حضرت سَیِّدُنا عمر بن عبدُ العزیز کی 125حکایات‘‘کے صَفْحَہ392پر ہے کہ حضرت سَیِّدُنا عمر بن عبدُ العزیز قاتِلِ حُسَیْن”یزید پلید“ کو خلیفہ نہیں تسلیم کرتے تھے، چُنانچہ ایک بار دورانِ گُفتگو کسی نے یزید کو اَمِیْرُ المُومنین کہا تو(آپ سخت ناراض ہوئےاور )اُس سے فرمایا:تم یزید کو اَمِیْرُ المُومنین کہتے ہو؟پھر اُسے

 



[1] بخاری،کتاب الرقاق،باب التواضع،۴/۲۴۸، حدیث: ۶۵۰۲