Book Name:HIrs kay Nuqsanat Qanaat ki Barkatain

1.    یَاعَجَبًا کُلَّ الْعَجَبِ لِلْمُصَدِّقِ بِدَارِ الْخُلُوْدِ وَھُوَ یَسْعٰی لِدَارِ الْغُرُوْرِ یعنی  اُس شخص پر بہت تَعَجُّب ہے جو ہمیشہ کے گھر (یعنی آخرت)کی تَصْدِیْق کرتا ہے حالانکہ وہ دھوکے والے گھر( یعنی دُنیا) کے لئے کوشش کررہا ہوتا ہے۔([1])

2.    اَحْرِصْ عَلٰی مَا یَنْفَعُکَ وَاسْتَعِنْ بِاللّٰہِ وَلَا تَعْجِزْ یعنی اُس چیز پر حرْص کرو جو تمہیں نفْع دے، اللہ عَزَّوَجَلَّ سے مدد مانگو اور عاجز نہ ہوجاؤ۔([2])

شارحِ مُسْلِم حضرت سَیِّدُنا علّامہ شَرَفُ الدِّین نَوَوِی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  اِس آخری حدیثِ پاک کے تَحت لکھتے ہیں: یعنی اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی عبادت میں خُوب حرْص کرو اور اِس پر اِنعام کا لالچ رکھو مگر اِس عبادت میں بھی اپنی کوشش پر بھروسہ کرنے کے بجائے اللہ تعالیٰ سے مدد مانگو۔([3])

       مُفَسِّرِ شَہِیر، حکیمُ الاُمَّت مُفتی اَحمد یار خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:خیال رہے کہ دُنیاوی چیزوں میں قَناعت اور صبْر اچھا ہے مگر آخِرَت کی چیزوں میں حرْص اور بے صَبْری اعلیٰ ہے،دِین کے کسی دَرَجہ پر پہنچ کر قناعت نہ کرلو آگے بڑھنے کی کوشش کرو۔([4])

سُبْحٰنَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ !معلوم ہوا کہ ہر حرْص قبیح(بُری) نہیں بلکہ  جو حرْص آخِرَت سے مُتَعَلِّـقَہ اُمور پر مَبْنِی ہو وہ قابلِ تعریف ہے ،نیز یہ بھی پتا چلا کہ انسان کتنی ہی نیکیاں کرلے مگر نیکیوں کی حرص میں کمی نہیں آنی چاہئے،البتّہ دُنیاوی مُعاملات میں قناعت کرنا اچھی چیز ہے۔آئیے!قناعت کی تعریف


 

 



[1]  مصنف ابن ابی شیبۃ، کتاب الزھد، باب ما ذکر عن نبینافی الزھد، ۸/۱۳۳، حدیث۶۱

[2]  مسلم،کتاب القدر،باب فی الامر بالقوۃالخ، حدیث:۲۶۶۴،ص۱۴۳۲

[3]  شرح نووی،باب الایمان للقدر و الاذعان لہ،الجزء:۱۶، ۸/۲۱۵ملخصاً

[4]  مرآۃ المناجیح،۷/۱۱۲