Book Name:Aashiqon ka Safr e Madina

دَربار میں اِس طرح کھڑا ہو جس طرح نماز میں کھڑا ہوتا ہے۔ یادرکھیں! سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اپنے مزارِ پُر اَنوار میں عین حیاتِ ظاہری کی طرح زِندہ ہیں اور آپ کو یعنی حاضری  دینے والے کو بھی دیکھ رہے ہیں بلکہ آپ کے یعنی زائرکے دِل میں جو خَیالات آرہے ہیں اُن پر بھی مُطَّلع ہیں۔ خبردار! جالی مُبارَک کو بوسہ دینے یا ہاتھ لگانے سے بچیں کہ یہ خِلافِ اَدَب ہے کہ ہمارے ہاتھ اِس قابِل ہی نہیں کہ جالی مُبارَک کو چُھو سکیں، لہٰذا چار(4) ہاتھ (یعنی دو گز) دُور ہی رہیں،(ذرا سوچئےکہ )یہ شَرَف کیا کم ہے کہ سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے آپ کو یعنی زائرکو اپنے مُوَاجَہَۂ اَقْدَس کے قریب بُلایا اور سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نِگاہِ کَرَم اب خُصُوصِیَّت کے ساتھ آپ کی (یعنی زائرکی) طرف ہے٭اب (جبکہ)دل کی طرح آپ کا(یعنی زائرکا)مُونھ(مُنہ)بھی اس پاک جالی کی طرف ہوگیا ،جو اللہعَزَّ  وَجَلَّ کے محبوبِ عظیمُ الشّان صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی آرام گاہ ہے،  اَدَب اور شوق کے ساتھ دَرد بھری آواز میں اِن اَلفاظ کے ساتھ سلام عرض کیجئے:

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ اَیُّھَا النَّبِیُّ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَ بَرَکَاتُہُ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ،اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَاخَیْرَ

خَلْقِ اللّٰہِ،اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَاشَفِیْعَ الْمُذْنِبِیْنَ،اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ وَعَلٰی اٰلِکَ وَاَصْحَابِکَ وَاُمَّتِکَ اَجْمَعِیْنَ،([1])

        مگر خیال رہے کہ سلام عرض کرتے ہوئےآواز نہ تو بہت بُلند اور سخت ہو کہ تمام اَعْمال ہی ضائِع ہو جائیں اور نہ ہی بہت آہستہ ہو بلکہ مُعْتَدِل (درمیانی)آواز ہونی چاہئے۔([2])


 

 



[1]یعنی اے نبی صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!آپ پر سلام اور اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی رَحمت اوربَرَکتیں ۔ اے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ آپ پر سلام ۔ اے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کی تمام مخلوق سے بہتر، آپ پر سلام۔ اے گُناہ گاروں کی شَفاعَت کرنے والے آپ پر سلام۔ آپ پر، آپ کی آل و اَصحاب پر اور آپ کی تمام اُمَّت پر سلام ۔

[2]بہارِ شریعت ،حصہ ۶،۱/۱۲۲۴-۱۲۲۵،ملتقطاً و مفہوماً