Book Name:Aashiqon ka Safr e Madina

مسلمان کا دل جانتا ہے آنکھ، کان، زبان، ہاتھ، پاؤں، دل سب خیالِ غیر سے پاک کرو، مسجد اَقْدَس کے نَقْش و نِگار نہ دیکھو٭ اگر کوئی ایسا سامنے آئے جس سے سلام کلام ضرور ہو تو جہاں تک بنے کَتْرا جاؤ، ورنہ ضرورت سے زیادہ نہ بڑھو پھر بھی دل سرکار (صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)ہی کی طرف ہو٭ ہرگز ہرگز مسجدِ اَقْدَس میں کوئی حرف چِلّا کر نہ نکلے٭ یقین جانو کہ حُضُورِ اَقْدَس صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سچّی حقیقی دُنیاوی جِسْمانی حیات سے ویسے ہی زندہ ہیں جیسے وفات شریف سے پہلے تھے، اُن کی اور تما م انبیاء عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  کی مَوْت صِرف وعدۂ خُدا کی تَصْدِیْق کو ایک آن کے لیے تھی۔([1]) ٭اب اَدب و شوق میں ڈُوبے ہوئے گردن جھُکائے، آنکھیں نیچی کئے ، آنسو بہاتے،لَرَزْتے کانپتے ، گُناہوں کی نَدامت سے پسینہ پسینہ ہوتے،سرکارِ نامدار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے فَضْل و کَرَم کی اُمّید رکھتے ، آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے قَدَمینِ شَرِیفَین کی طرف سے سنہر ی جالیوں کے رُوبَرُو(یعنی سامنے) مُوَاجَہَہ شریف میں حاضِرہوں کہ سرکارِ مدینہ، راحتِ قلب و سینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اپنے مزارِ پُر اَنوار میں رُو بَقبلہ( رُو بہ قِبلہ یعنی قبلہ رُو) جلوہ اَفروز ہیں،لہٰذا مُبارَک قدموں کی طرف سے اگر آپ حاضِرہوں گے تو سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نِگاہِ بے کس پناہ ،براہِ راست آپ کی طرف ہوگی اور یہ بات بیحد(بے حد) ذَوق اَفزا ہونے کے ساتھ ساتھ آپ کے لئے سَعادتِ دَارَین(یعنی دُنیا و آخرت کی سعادت) کا سبب بھی ہے ٭قبلہ کو پیٹھ کئے کم اَزکم چار ہاتھ (یعنی دو گز)دُور نماز کی طرح ہاتھ باندھ کر سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے چہرۂ اَنور کی طرف رُخ کر کے کھڑے ہوں کہ فتاویٰ عالمگیری وغیرہ میں یہی اَدَب لکھا ہے کہ یَقِفُ کَمَا یَقِفُ فِی الصَّلٰوۃ ،یعنی سرکارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے


 

 



[1]بہارِ شریعت،حصہ۶،۱/۱۲۲۲تا ۱۲۲۳ ملتقطاً