Book Name:Aashiqon ka Safr e Madina

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

پانی  پینے کی سُنّتیں اور آداب

آئیے!شیخِ طریقت، امیرِاہلسنَّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  کے رسالے ’’163 مَدنی پُھول‘‘ سے پانی پینے کی سُنّتیں اور آداب سُنتے ہیں ۔پہلے دو فرامینِ مُصْطَفٰے  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ مُلاحظہ ہوں: ٭اونٹ کی طرح ایک ہی سانس میں مَت پِیو، بلکہ دو یا تین مرتبہ (سانس لے کر) پِیو اور پینے سے قَبْل بِسْمِ اللہ پڑھو اور فراغت پر اَلْحَمْدُلِلّٰہ کہا کرو([1])٭ نبیِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے برتن میں سانس لینے یا اس میں پھونکنے سے منع فرمایاہے۔([2]) مُفَسِّرِ شہیر،حکیمُ الْامّت مفتی احمد یار خانرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  اس حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں : برتن میں سانس لینا جانوروں کا کام ہے نیز سانس کبھی زہریلی ہوتی ہے اِس لیے برتن سے الگ منہ کر کے سانس لو (یعنی سانس لیتے وقت گلاس منہ سے ہٹا لو)،گرم دُودھ یا چائے کو پھونکوں سے ٹھنڈا نہ کرو بلکہ کچھ ٹھہرو ، قدرے (تھوڑی)ٹھنڈی ہو جائے پھر پیو۔([3])البتّہ دُرودِ پاک وغیرہ پڑھ کر بہ نیّتِ شفا پانی پر دَم کرنے میں حَرَج نہیں٭چُوس کرچھوٹے چھوٹے گُھونٹ پئیں، بڑے بڑے گُھونٹ پینے سےجِگر کی بیماری پیدا ہوتی ہے٭پانی تین سانس میں پئیں٭بیٹھ کر اور سیدھے ہاتھ سے پانی نوش کیجئے٭پینے سے پہلے دیکھ لیجئے کہ پینے کی شے میں کوئی نُقْصان دہ چیز وغیرہ تو نہیں ہے([4])٭پی چکنے کے بعد اَلْحَمْدُ لِلّٰہعَزَّوَجَلَّکہیے٭پی لینے کے چند لمحوں کے بعد خالی گلاس کو دیکھیں گے تو اُس کی دیواروں سے بہ کر چند قطرے پیندے میں جمع ہوچکے ہوں گے انہیں بھی پی لیجئے

 



[1] تِرمِذی ،۳ /۳۵۲ ،حدیث: ۱۸۹۲

[2] ابوداود،۳/ ۴۷۴ حدیث:۳۷۲۸

[3] مرآۃ المناجیح،۶/ ۷۷

[4] اِتحافُ السّادَۃ للزّبیدی،۵/۵۹۴