Book Name:Aashiqon ka Safr e Madina

کرنے کے بعد جو رَقَم حاصل ہوتی، رات کو اُسی سے مَعَاذَ اللہ عَزَّوَجَلَّ شراب خرید کر خُوب عَیّاشی کرتا، شورشراباکرتا، گالیاں تک بکتااور والدین واَہْلِ مَحَلّہ کو خُوب تنگ کرتا،اِس کے عِلاوہ میں پرلے درجے کا جُواری و بے نمازی بھی تھا۔اِسی غفلت میں میری زندگی کے قیمتی اَیّام ضائع ہوتے رہے آخرکار میری قسمت کا سِتارہ چمکا۔ہُوا  یوں کہ خُوش قسمتی سے میری مُلاقات دعوتِ اسلامی کے ایک ذِمَّہ دار اسلامی بھائی سے ہوئی۔انہوں نے اِنفرادی کوشش کرتے ہوئے مجھے مدنی قافلے میں سَفَر کرنے کی ترغیب دِلائی۔مجھ سے اِنکار نہ ہو سکا اور میں ہاتھوں ہاتھ 3 دن کے مدنی قافلے کا مسافِر بن گیا۔ مدنی قافلے میں عاشِقانِ رسول کی صحبت ملی اور بانیِ دعوتِ اسلامی، شیخِ طریقت، اَمِیْرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِــیَہ کے رسائل بھی سننے کو ملے۔جس کی برکت سے مجھ جیسا پکا بے نمازی، شرابی و جُواری تائِب ہوکرنہ صرف نماز پڑھنے والابن گیابلکہ صدائے مدینہ لگانے والا اور دوسروں کومدنی قافلوں کامسافِر بنانے والا بن گیا۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ میری اِنفرادی کوشش سے اب تک 30 اسلامی بھائی مدنی قافلوں کے مسافِربن چکے ہیں۔ تادمِ تحریر میں ایک مسجدمیں مؤذِّن ہوں اور خُوب مدنی کاموں کی دُھومیں مچارہا ہوں۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!بیان کو اِختِتام کی طرف لاتے ہوئے سُنّت کی فضیلت اور چند سُنّتیں اور آداب بَیان کرنے کی سَعادَت حاصِل کرتا ہوں ۔تاجدارِ رسالت ، شَہَنْشاہِ نُبُوَّت ، مُصْطَفٰے جانِ رحمت، شَمْعِ بزمِ ہدایت ،نَوشَۂ بزمِ جنّت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنّت نشان ہے: جس نے میری سُنّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا۔([1])

سینہ تری سنّت کا مدینہ بنے آقا

جنّت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا


 

 



[1]مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،۱/۹۷،حدیث:۱۷۵