Book Name:Faizan e Imam Ghazali

رَبُّ الْاَنام کے مَدَنی کام“ کے مُطَابِق اپنے شب و روز گُزار سکیں۔یہاللہ  عَزَّ  وَجَلَّکا خاص کرم ہے! کہ وہ ہر دَور میں اپنے پیارے محبوب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اُمَّت کی اِصْلاح کیلئے اپنے اولیائے کرام رَحِمَہُمُ اللہُ السَّلَام ضَرور پیدافرماتا ہےجو اپنی مومنانہ حِکمت وفَراست کے ذَرِیْعے لوگوں کو یہ ذِہْن دینے کی کوشش فرماتے ہیں کہ ”مجھے اپنی اور ساری دُنیا کے لوگوں کی اِصلاح کی کوشش کرنی ہے۔“(اِنْ شَآءَاللہعَزَّ  وَجَلَّ)

اس پندرھویں صدی میں مُرشدِکامل کی ایک مثال،شیخِ طریقت،امیرِ اَہلسنَّت،بانیِ دعوتِ اسلامی،حضرتِ علامہ مولانا ابوبلا ل محمدالیاس عطّارقادری رَضَوی ضِیائی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہہیں،جن کی نگاہِ وِلایت نے لاکھوں مُسلمانوں بالخُصوص نوجوانوں کی زندگیوں میں مَدَنی اِنقلاب برپا کردیا۔آپدَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ سلسلہ ٔعالیہ قادِریہ رَضویہ عطاریہ میں مُرید کرتے ہیں اور قادری سلسلے کی تو کیا بات ہے! کہ شیخ مُحِیُّ الدِّیْن سید ابومحمد عبدُالقادر جیلانیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اپنے مُریدوں کے لئے قیامت تک اس بات کے ضامِن ہیں کہ ان میں سے کوئی بھی توبہ کئے بغیر نہیں مرے گا۔(بہجۃالاسرار،ذکرفضل اصحابہ وبشراھم،ص۱۹۱)

جواسلامی بھائی کسی بھی پیرصاحب کے مُرید نہ ہوں،اُن کی خدمت میں میرا مشورہ ہےکہ وہ شیخِ طریقت،امیرِ اہلسُنَّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہکے مُرید بن جائیں اور جو پہلے سے کسی پیر صاحب  سے بیعت ہوں ،اگر وہ چاہیں تو امیرِ اہلسُنَّت  دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ سے طالب ہوکر اپنے پیر صاحب کے فَیْض کے ساتھ ساتھ امیرِ اہلسُنَّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا فیضان بھی حاصل کرسکتے ہیں۔

کیسے آقاؤں کا بندہ ہوں رضا

بول بالے میری سرکاروں کے

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد